روم: ڈیوڈ گگلیون
ملک کے کورونا کےسخت لاک ڈاؤن سے نکلنے کے بعد سے اٹلی کے جنوبی قصبے ایویلینو میں سالواتور امیترانو جمع شدہ ترسیل کیلئے بھاگ دوڑ کررہے ہیں۔
سالواتورا میترانو اور ان کے دو بھائی گھریلو ایپلائنسز کے پرزے تیار کرنے کا ملٹی نیشنل کاروبار چلاتے ہیں، جس کی سالانہ آمدنی تقریباََ 25 ملین یورو ہے۔
ان کی کمپنی پاسل گروپ جس کے اٹلی، ترکی،سلواکیہ اور پولینڈ میں پلانٹس ہیں،مارچ، اپریل اور مئی میں سال بہ سال فروخت کی شرح میں 50 فیصد کمی واقع ہوئی کیونکہ روم نے مغربی جمہوریت میں اب تک دیکھے جانے والے انتہائی سخت انسداد وائرس اقدامات نافذ کیے ہیں۔
اٹلی کورونا وائرس سے شدید متاثر ہونے والا پہلا یورپی ملک تھا،جہاں فروری میں وباء پھوٹنے کے بعد سے 35 ہزار سے زائد اموات واقع ہوئیں۔جس کے نتیجے میں نافذ ہونے والے لاک ڈاؤن سےسالواتور امیترانو کو رواں سال کے دوران فروخت میں سالانہ 30 فیصد کمی کا سامنا کرنا پڑا۔
تاہم مئی میں جب سے لاک ڈاؤن اقدامات اٹھانے کا سلسلہ شروع ہوا ہے،ان کے کاروبار کو زبردست فروغ حاصل ہوا ہے اور اب وہ توقع کررہے ہیں کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں رواں سال کے اختتام تک فروخت میں صرف 15فیصد کمی کا امکان ہے۔
سالواتورا میترانو نے کہا کہ کووڈ19 کے بعد اعدادوشمار توقع سے کافی بہتر ہیں۔وباء کے تباہ کن اثرات کے باوجود اس مرحلے میں ہم حیرت انگیز طور پر پیدوار میں نمو دیکھ رہے ہیں۔
سالواتورا میترانو واحد نہیں جن کا کاروبار توقع سے زیادہ ترقی کررہا ہے۔
اٹلی کی دوسری سہہ ماہی کی مجموعی ملکی پیداوار جون سے تین ماہ کے دوران 4.12 فیصد سہہ ماہی سکڑ گئی، یہ ریکارڈ سکڑاؤ ہے تاہم ماہرین اقتصادیات کی پیشن گوئی سے بہتر ہے، اوردیگر بڑی جنوبی یورپی معیشت کے بالکل برعکس اسپین جس میں سکڑاؤ 5.18 فیصد ریکارڈ کیا گیا۔اٹلی نے فرانس کو بھی مات دے دی،جہاں دوسری سہہ ماہی کی جی ڈی پی میں 8.13 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔
جون میں یوروزون کی تیسری سب سے بڑی معیشت نے صنعتی پیداوار میں ماہانہ 2.8 فیصد اضافہ ہوا،موسم کے حساب سے مرتب کردہ اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ رائٹرز کی جانب سےماہرین اقتصادیات کی رائے شماری کی توقعات سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ ہوا ہے، جنہوں نے پہلے 1.5 فیصد اضافے کی پیشن گوئی کی تھی۔ لاک ڈاؤن کے خاتمے کے بعد گزشتہ ماہ میں ریکارڈ 6.41 فیصد اضافہ ہوا۔
روم کی LIUSS یونیورسٹی کے ماہر معاشیات فیبیانو شیواردی نے کہا کہ کاروبار میں تیزی سے صحت مندی لوٹنے کا آغاز حکومت کے اقدامات کی بدولت تھا جس نے کاروباری اداروں کو وبائی مرض میں سمت دکھانے میں مدد دی، جیسا کہ گرانٹ ،سستے قرضے اور چھوٹی چھوٹی اسکیموں میں عارضی طور پر توسیع وغیرہ۔
مزید برآں نجی شعبہ گزشتہ مندی کے مقابلے میں بہتر صورتحال میں کسادبازاری میں داخل ہوا تھا،ماہر معاشیات فیبیانو شیواردی نے مزید کہا کہ کیونکہ ایک جانب سب سے کمزور کمپنیاں پہلے ہی چلی گئیں اور حالیہ برسوں میں سرمائے نقطہ نظر سے چھوڑ جانے والے زیادہ مستحکم ہوئے اور اب ان کی ذمہ داری بہت وسیع ہے۔
انہوں نے برسلز کی کاوشوں کو بھی سراہا جو بحالی فنڈ کی تخلیق اور یورپی استحکام میکانزم کے کردار کے ساتھ زیادہ مستحکم اور معاشی فضاء کو مثبت بنانے میں فیصلہ کن رہی ہیں۔
حالیہ رائے کے سروے میں بتایا گیا ہے کہ دوبارہ حصول کے ابتدائی آثار اس سال کی تیسری سہہ ماہی میں جاری ہیں۔اطالوی مینوفیکچرنگ کے لئے آئی ایچ ایس مارکٹ پرچیزنگ مینجیرز کا اشاریہ جولائی میں بڑھ کر 9.51 ہوگیا، جون میں 5.47 تھا، جو تقریباََ دو برس میں اس کی پہلی توسیع ہے، اگرچہ غیرملکی طلب کمزور رہی اور اس بات کے شواہد موجود ہیں کہ فیکٹریاں پوری صلاحیت کے ساتھ کام نہیں کررہی ہیں۔
کنسفنڈسٹریا کے ایک سینئر ماہر اقتصادیات ماسیمو روڈے نے کہا کہ ان بہتریوںکو ایک مثبت روشنی میں دیکھا جائے گا ، اگرچہ گزشتہ مہینوں میں ہم سرگرمی کی اتنی نچلی سطح پر چلےگئے کہ طلب میں معمولی اضافہ ہونے کے باوجود ، فیصد کے لحاظ سے یہ اضافہ بہت زیادہ نظر آتا ہے ۔
تاہم ماہرین معاشیات کو خدشہ ہے کہ انفیکشن میں حالیہ اضافے سے اس موسم خزاں میں اٹلی کی معاشی بحالی کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔گزشتہ ماہ میں روزانہ کی بنیاد پر نئے کیسزں کی تعداد میں تیزی آنا شروع ہوگئی ہے، حالانکہ یہ دیگرمتعدد یورپی ممالک کے مقابلے میں کم ہے۔
مسٹر روڈ نے کہا کہ اٹلی نے یقینی طور پر اب تک وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لئے بہت اچھا کام کیا ہے لیکن ان معاشی بہتریوں کا انحصار لاک ڈاؤن کے بعد ملکی طلب میں اضافے پر ہے۔
اور میلان میں بوکونی یونیورسٹی کی ماہر معاشیات پاؤلا پروفیٹا نے وائرس کے معاشی اثرات کی غیر متوازن نوعیت پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے کہا کہ مجموعی اعدادوشمار اس بات کو خاطر میں نہیں لاتے کہ کم تعلیم یافتہ ملازمین اور خواتین سب سے زیادہ متاثرہ معاشی طور پر کمزور طبقے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آنے والے مہینوں میں ان طبقات کا تحفظ ضروری ہوگا۔اٹلی میں خواتین کی ملازمت پہلے ہی 50 فیصد سے کم ہے۔ ان سطحوں کے مزید نیچے گرنے کا مطلب نہ صرف معاشرتی نقطہ نظر سے بلکہ جی ڈی پی کے معاملے میں بھی نقصان ہوگا۔
اٹلی بھی ایک عشرے تک توقع سے کم کارکردگی کے پس منظر کے ساتھ وبائی مرض میں داخل ہوا۔ یوروزون کی دیگر اقوام کے برعکس اس کی معیشت نے گزشتہ دہائی میں شاید ہی ترقی کی ہو۔
طویل المیعاد بحالی کے لئے اٹلی کی برآمدات کو واپس پچھلی سطح پر لانے کی ضرورت ہوگی۔ اس کا انحصار نہ صرف ملکی بلکہ پوری دنیا میں وباء کے پھیلاؤ پر ہے۔مسٹر روڈ نے خبردار کیا کہ یہ وائرس اب بھی آہستہ آہستہ دنیا کے مختلف حصوں اور اٹلی کے مختلف تجارتی شراکت داروں کو لپیٹ میں لے رہا ہے۔ اس سے آنے والے مہینوں میں اطالوی برآمدات پر مزید دباؤ پڑے گا۔
دریں اثناء ایویلینو میں مسٹر امیترینو کا کہنا ہے کہ معیشت کی صحت مندی لوٹنے کی ابتدائی عالات حوصلہ افزاء ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مجھے یقین نہیں ہے کہ ہم اس کو مستقل صحت مندی لوٹنا قرار دے سکتے ہیں، لیکن اگر ہم اس رفتار کو برقرار رکھتے ہیں تو توقع ہے کہ ہم 2020 کے آخر تک کووڈ19 سے پہلے کی فروخت پر واپس آجائیں گے۔
انہوں نے حکومت کی ملازمین کو برطرف کرنے سے بچانے کیلئے مدد کرنے کے لئے لمبی رخصت پر بھیجنے اور انکم سپورٹ پالیسیوں کو سہرا دیا، اس کا مطلب ہے کہ ہم پیدوار کے تسلسل کی ضمانت دینے کے قابل ہوچکے ہیں اور انسانی سرمائے کو منتشر نہیں کرسکتے ہیں۔
تاہم انہوں نے مزید کہا کہ موسم خزاں ان کے کاروبار کی صحت کے لئے اہم ثابت ہوگا، ستمبر میں بڑا کھیل کھیلا جائے گا جب آرڈر بک بھرنے کا وقت ہوگا۔