سکھر (بیورو رپورٹ) پنوعاقل میں خواتین و بچوں سمیت 11افراد کو قتل کئے جانے سے قبل ایک ہفتے تک یرغمال رکھے جانے کا انکشاف، گھر کے سربراہ نے اپنے 2بیٹوں کو بھی گھر سے باہر نکالا، گھر کے دروازے بند کردیے، پولیس اطلاع کے باوجود خاطر خواہ کارروائی نہیں کرسکی، پولیس کے پہنچنے پر ملزم نے اینٹیں مارکر ایک پولیس اہلکار کو زخمی بھی کیا، سکھر کے علاقے پنوعاقل میں چند دن قبل گھر کے سربراہ ملزم وہاب اللہ نے چار بیٹوں کے ساتھ اپنے ہی گھر کے 11افراد جن میں اس کی بیوی، بیٹی، بہو، پوتا، پوتی، معصوم بیٹیاں اور بیٹے شامل تھے کو تیز دھار آلے سے گلے کاٹ کر قتل کردیا تھا، پولیس نے ملزمان کو گرفتار کرکے انسداد دہشتگردی کی عدالت سکھر سے 14روزہ ریمانڈ حاصل کررکھا ہے۔ ملزم کے بھائی اسد اللہ انڈھڑ نے اپنے ویڈیو بیان میں بتایا ہے کہ عیدالاضحی کے بعد ملزم نے اپنے 2بیٹوں کو گھر سے نکال دیا تھا اور انہیں بولا تھا کہ وہ اپنی بیویوں کو طلاق دیں، بیٹوں نے آکر سب کو بتایا کہ والد نے گھر کا دروازہ بند کردیا ہے، اندر جانے اور باہر آنے کے راستے بند ہیں، میں فیصل آباد گیا ہواتھا، جب واپس آیا تو یہ میرے گھر بیٹھے ہوئے تھے، جو بھی گھر پر جاتا تھا ملزم اسے پستول دکھاکر ڈراتا تھا، پولیس کو اطلاع دی، 4بار پولیس بھی گھر گئی، ایس ایچ او خود بھی مذکورہ گھر میں گیا، ملزم نے پولیس اہلکار کو بھی اینٹیں مارکر زخمی کیا۔ دوسری جانب ڈی آئی جی سکھر فدا حسین مستوئی نے رابطہ کرنے پر جنگ کو بتایا کہ دلخراش واقعہ کی ہر زاویے سے تحقیقات کی جارہی ہے، فی الحال حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جاسکتا۔