پشاور(سٹاف رپورٹر) خیبر پختونخوا حکومت نے وفاق سے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ کے مغربی روٹ کے حوالے سے صوبہ کے خدشات دور کرنیکا مطالبہ کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال کو نیا خط ارسال کیا ہے جس میں خیبر پختونخوا میں انڈسٹریل پارکس کے قیام کیلئے مغربی روٹ پر بجلی، ٹیلی فون لائن،فائبر آپٹک، گیس پائپ لائن، ایل این جی اورریلوے سمیت تمام متعلقہ اور ضروری لوازمات فراہم کرنے، پشاور، نوشہرہ، مردان اور کوہاٹ کے درمیان سرکلر ریلوے لائن منصوبہ ، پشاور سے ڈیرہ اور کرک سے براستہ کوہاٹ ٹیکسلا تک موٹر وے کی تعمیر کو بھی سی پیک منصوبہ میں شامل کرنے کے وعدے کو عملی جامہ پہنانے کا مطالبہ کیا ہے، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کو ایک خط ارسال کیا ہے جس میں صوبائی حکومت کی جانب سے ارسال کردہ گزشتہ خط کا جواب دینے پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا گیاہے کہ احسن اقبال کی جانب سے موصولہ خط میں کئی مقامات پر ابہام موجود ہیں اور خیبر پختونخوا کے خدشات کا خاتمہ نہیں کیا گیا ہے لہذا مرکز اور صوبہ کے درمیان تعاون اور رواداری کی فضاء کو برقرار رکھنے کیلئے ان خدشات کا خاتمہ انتہائی ضروری ہے، وزیر اعلیٰ کی جانب سے ارسال کردہ خط میں کہا گیا ہے کہ صوبائی حکومت مندرجہ ذیل چیزوں کی وضاحت کی طلب گار ہے کہ سی پیک منصوبہ کے تحت خیبر پختونخوا میں جن مقامات پر انڈسٹریل پارکس بنیں گے وفاقی حکومت ان صنعتی زونز کیلئے بجلی، گیس، ٹیلی فون، فائبر آپٹک، ایل این جی ، ریلوے لائن اور دیگر ضروری لوازمات فراہم کرے گی کیونکہ ان سہولیات کی فراہمی کے بغیر انڈسٹریل زونز کا قیام ممکن نہیں، اس کیساتھ ساتھ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ کے تحت پشاور، نوشہرہ، مردان اور چارسدہ کے درمیان سرکلر ریلوے لائن، پشاور سے ڈیرہ اسماعیل خان تک موٹرے وے اور کرک سے براستہ کوہاٹ ٹیکسلا تک موٹر وے بھی تعمیر کی جائے کیونکہ احسن اقبال کی جانب سے صوبائی حکومت کو موصول ہونیوالے خط میں اس بات کی وضاحت نہیں کی گئی ہے کہ آیا مندرجہ بالا منصوبوں کو سی پیک کے مغربی روٹ میں شامل کیا گیا ہے یا نہیں ، وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کی جانب سے ارسال کردہ خط میں وفاقی حکومت سے اس خواہش کا بھی اظہار کیا گیا ہے کہ خیبر پختونخوا کے ایک نمائندے کو سی پیک ڈائریکٹوریٹ ، دوسری کمیٹیوں اور ورکنگ گروپس میں مستقل طور پر تعینات کیا جائے، خط میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ صوبائی حکومت کو سی پیک کے مغربی روٹ کیلئے مختص فنڈ اور ان کے ذرائع سے متعلق بھی معلومات فراہم کی جائے کیونکہ احسن اقبال کی جانب سے حکومت کو بھیجے گئے خط میںان چیزوں کی وضاحت نہیں کی گئی ہے۔