• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لداخ، چین اور بھارت کے درمیان کشیدگی میں ایک بار پھر اضافہ

نئی دہلی (جنگ نیوز )لداخ کے مقام پر چین اور بھارت کے درمیان کشیدگی میں ایک بار پھر اضافہ ہوگیا ہے،بھارتی فوج کی جانب سے لداخ میں ایک بار پھر کشیدگی بڑھانے پر چین نے بھارت کو خبردار کردیا اور کہا کہ بھارت تمام اشتعال انگیز کارروائیاں بند کرے۔تفصیلات کے مطابق بھارت نے الزام عائد کیا ہے کہ چین نے ایک بار پھر مشرقی لداخ میں سرحدی خلاف ورزی کی کوشش کی جسے ناکام بنا دیا گیا۔

تاہم چین نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔ بھارتی فوج کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حالیہ کشیدگی کے بعد طے پانے والے معاہدے کے باوجود چینی فوج نے اس علاقے میں پیش قدمی کی کوشش کی۔بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ واقعہ ہفتے کو اس وقت پیش آیا جب چین کی پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) نے لداخ کی پیانگونگ تسو جھیل کے جنوبی کنارے سے سرحدی حد بندی کی خلاف ورزی کی کوشش کی جسے بروقت کارروائی کر کے ناکام بنا دیا گیا۔

بھارتی فوج نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بھارت تنازعات کے حل کے لیے بات چیت پر یقین رکھتا ہے لیکن اپنی جغرافیائی خود مختاری کے تحفظ کا بھی عزم رکھتا ہے۔دوسری طرف چین کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان ژاؤ لی جیان نے نیوز کانفرنس کے دوران بتایا کہ چینی افواج لائن آف ایکچوئل کنٹرول کی مکمل پاسداری کر رہی ہیں اور اسے کبھی عبور نہیں کیا گیا۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ سرحدی معاملات اور زمینی صورتِ حال پر دونوں ممالک آپس میں رابطے میں ہیں۔گلوبل ٹائمز نے اپنے اداریے میں لکھا کہ ’’بھارت کا کہنا ہے کہ اس نے چین کی جانب سے متوقع فوجی اقدام کو پیش قدمی کر کے روکا ہے۔‘‘اخبار کا کہنا تھا کہ ’’پیش قدمی کا لفظ ثابت کر رہا ہے کہ بھارتی افواج نے فوجی اقدام میں پہل کی ہے۔ اور کشیدگی بھارت کی جانب سے شروع کی گئی۔‘‘

اخبار نے اپنے اداریے میں مزید کہا کہ بھارت کو طاقتور چین کا سامنا ہے اور وہ اس سلسلے میں واشنگٹن کی جانب سے کسی امداد کے دھوکے میں نہ رہے۔

تازہ ترین