کراچی،حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر ،بیورو رپورٹ)امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے مطالبہ کیا ہے کہ کراچی میں حالیہ بارشوں سے متاثرہ اور آفت زدہ تمام علاقوں کے مکینوں کی بھر پور مدد کی جائے۔ کراچی میں با اختیار شہری حکومت قائم کی جائے۔شفاف مردم شماری اور تین ماہ میں بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں۔تمام اسٹیک ہولڈرز پر مشتمل کمیٹی بنائی جائے۔ کے الیکٹرک کا فارنزک آڈٹ کرایا جائے، اسے قومی تحویل میں لے کر کراچی کے شہریوں سے لوٹی گئی رقم واپس دلوائی جائے اور کے الیکٹرک کے ٹیرف میں حالیہ ظالمانہ اضافہ واپس لیا جائے۔ یوسف گوٹھ اور سرجانی ٹاؤن کے دیگر متاثرہ علاقوں کے مکینوں کی زندگی مفلوج ہو گئی ہے۔ ان کے مسائل حل کیے جائیں۔وفاقی و صوبائی حکومت نے کراچی کے لیے پہلے بھی اعلانات کے سوا کچھ نہیں کیا تھا۔ وزیر اعظم عمران خان کو بارش کے فوراً بعد کراچی آنا چاہیئے تھا اور آج گورنر ہاؤس سے نکل کر عام بستیوں اور آبادیوں کا دورہ کرنا چاہئے تھا۔ نئے اعلانات سے قبل یہ بتائیں کہ پہلے کے اعلان شدہ 162ارب روپے کہاں خرچ کیے گئے؟ صوبائی حکومت نے کراچی کے 6اضلاع سمیت اندرون سندھ کے 20اضلاع کو آفت زدہ توقرار دیا مگر عوام کے ریلیف کے لیے کوئی کام نہیں کیا۔ مردم شماری میں کراچی کی آبادی کو درست شمار نہیں کیا گیا۔ کراچی میں اگر صرف 5 فیصد بلاکس کو کھول کر دوبارہ مردم شماری کرائی جائے تو صورتحال کا درست اندازہ کیا جاسکتا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے یوسف گوٹھ، عبد الرحیم گوٹھ، بسم اللہ ٹاؤن، سرجانی ٹاؤن سیکٹر 4-Bسمیت بارش سے متاثرہ دیگر علاقے کے دورے کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو اور علاقہ مکینوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ؟حیدرآباد بیورو کے مطابق جماعت اسلامی پاکستان کے امیر و سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حالیہ بارشوں نے سندھ حکومت کی کارکردگی کی قطعی کھول دی ہے، حکومت نے محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کو نظر انداز کیا، پاکستان میں احتساب کے نام پر ڈرامہ ہورہاہے، نیب کا خود احتساب ہوناچاہئے، پی ٹی آئی میں پرویز مشرف یا پھر پیپلزپارٹی کے لوگ موجود ہیں۔