• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دہری شہریت والے غدار نہیں، یہ زیادہ محب وطن، یہاں لوگ ان کے خلاف عدالتوں میں چلے جاتے ہیں، ان کو عہدے دینے پر اعتراض کرتے ہیں، وزیراعظم

دہری شہریت والے غدار نہیں،یہاں لوگ ان کے خلاف عدالتوں میں چلے جاتے ہیں، وزیراعظم


اسلام آباد(ایجنسیاں) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کا سب سے بڑا اثاثہ اوورسیز پاکستانی ہیں تاہم ہمارے ملک میں انہیں اور دہری شہریت والوں کو غدار سمجھا جاتا ہے‘ان کے ساتھ عجیب رویہ روا رکھا جاتا ہے‘ان کو عہدہ دینے اور وزیر بنانے پر اعتراض کیاجاتاہے ‘ ہر دوسرے دن لوگ ان کے عدالتوں میں چلے جاتے ہیں۔

یہاں لوگ اوورسیز پاکستانیوں کو شک کی نگاہ سے دیکھتے ہیں لیکن میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ دہری شہریت والے غدارنہیں ‘جتنے محب وطن پاکستانی باہر بیٹھے ہوئے ہیں شاید ہمارے ملک میں نہیں ہیں‘90 لاکھ پاکستانی باہر گئے کیوں کہ ہم ان کو نوکریاں نہیں دے سکے ‘ان کے پیسے سے ملک چلتاہے۔

 بیرون ملک مقیم پاکستانی ملک میں تعمیرات سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے دستیاب مواقع سے بھرپور فائدہ اٹھائیں ‘سندھ اور لاہورمیں دو بڑے شہر بنائے جارہے ہیں ۔

راوی فرنٹ اربن ڈویلپمنٹ پراجیکٹ اور بنڈل آئی لینڈ منصوبے معیشت کے فروغ کے حوالہ سے اہم سنگ میل ثابت ہوں گے‘بھاشاڈیم ‘مہمندڈیم اور ایم ایل ون منصوبے سے سرمایہ کاری بڑھے گی ‘گندم کی دستیابی اور قیمتیں مناسب بناناحکومت کی اولین ترجیح ہے ۔

گندم کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے حکومت بھی ٹی سی پی کے ذریعے گندم درآمد کرے گی ‘بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ سے پاکستان میں سرمایہ کاری میں آسانی ہو گی، بڑے منصوبوں میں اوورسیز پاکستانیوں کی شمولیت یقینی بنائیں گے۔

تعمیرات کے شعبہ کے فروغ سے دیگر صنعتوں کو فروغ ملے گا، ملک میں معاشی سرگرمیوں کے فروغ سے ملکی معیشت مستحکم ہو گی، کاروبار میں آسانی کے ساتھ سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔ 

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کیلئے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ عمران خان نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی پاکستانی مہمند اور بھاشا ڈیموں، ایم ایل ون سمیت دیگر بڑے منصوبوں میں سرمایہ کاری کر سکتے ہیں۔

راوی فرنٹ اربن ڈویلپمنٹ پراجیکٹ اور بنڈل آئی لینڈ بڑے منصوبے ہیں، بیرون ملک مقیم پاکستانی تعمیراتی شعبہ کے ان منصوبوں میں بھاری سرمایہ کاری کر سکتے ہیں‘انہوں نے کہا کہ بیرون ملک ترسیلات زر میں اضافہ ہوا ہے، کورونا وبا کے باوجود بھارت اور بنگلہ دیش کے مقابلہ میں ملکی برآمدات میں اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں پر شک کرنا درست نہیں، یہ ملک میں ملازمتوں کے مواقع نہ ہونے کے باعث بیرون ملک کام کر رہے ہیں‘ان پاکستانیوں کو دوسرے ممالک میں اسلامو فوبیا جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس سے انہیں احساس ہوتا ہے کہ ان کو اپنے ملک میں مکمل آزادی حاصل ہے۔ 

دریں اثناءوزیرِاعظم نے ملک میں گندم کی دستیابی کی موجودہ تسلی بخش صورتحال اور صوبہ پنجاب کی جانب سے باقاعدگی سے گندم کی ریلیز پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مستقبل کی ضروریات کے حوالہ سے بروقت پیشگی انتظامات کو یقینی بنایا جائے۔

گندم کی وافر دستیابی کے ساتھ ساتھ مناسب قیمتوں کو یقینی بنانا بھی حکومت کی اولین ترجیح ہے تاکہ عوام کو بنیادی خوراک کے ضمن میں کسی قسم کی دقت کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ گندم کی وافر مقدار میں فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے نجی شعبہ کے ساتھ ساتھ ٹی سی پی کی جانب سے بھی گندم درآمد کی جائے گی۔

علاوہ ازیں عمران خان نے ریور راوی فرنٹ اربن ڈویلپمنٹ پراجیکٹ اور بنڈل آئی لینڈ منصوبوں میں سرمایہ کاروں، بلڈرز اور کنسٹرکٹرز کی جانب سے گہری دلچسپی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان دو میگا پراجیکٹس سے اربوں کی سرمایہ کاری کی راہ ہموار ہو گی اور معیشت کے متعدد شعبوں کو فروغ حاصل ہو گا۔

تازہ ترین