اقوام متحدہ (اے ایف پی، جنگ نیوز) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا کو کورونا وائرس کی وبا کے لیے چین کو ذمے دار ٹھہراتے ہوئے اس کا احتساب کرنا چاہیے۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنے ریکارڈ شدہ خطاب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے چین پر الزام عائد کیا کہ اس نے وائرس کو اپنے ملک سے نکلنے دیا اور دنیا کو انفیکشن کا شکار کیا لہٰذا اقوام متحدہ کو چین کے اقدامات کے لیے ان کا احتساب کرنا چاہیے۔چین کے صدر شی جن پنگ نےاجلاس سے خطاب میں کہا کہ کسی بھی ملک کو یہ حق نہیں کہ وہ عالمی تعلقات پر اپنا تسلط دکھائے۔ ہمیں سرد جنگ کی ذہنیت سے کچھ حاصل نہیں ہوگا بلکہ سب کو مل کر چیلنجز کا مقابلہ کرنا پڑے گا۔ ہمیں محاذ آرائی کی جگہ مذاکرات کی ضرورت ہے، غنڈہ گردی کی جگہ بات چیت اور باہمی مفادات کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیریس کا کہنا ہے کہ دنیا کے ممالک سرد جنگ اور تنازعات ختم کرکے ہی کورونا وبا کے خاتمے پر دھیان دے سکتے ہیں۔نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 75ویں سالانہ ورچوئل اجلاس کے آغاز پر سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیریس نے چین اور امریکا کا نام لیے بغیر کہا کہ دنیا کے تمام ممالک کو سرد جنگ اور تنازعات سے ہر ممکن طور پر بچنا ہوگا۔دوسری جانب انڈین وزیراعظم نریندر مودی نے اقوام متحدہ کی 75 ویں سالگرہ کے موقع پر جنرل اسمبلی کے اس اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کرتےہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کو کثیر جہتی ہونے کی ضرورت ہے تاکہ ہر ایک کی آواز کو سنا جا سکے۔ مودی نے کہا کہ اس کے ساتھ اقوام متحدہ کو موجودہ چیلنجز سے نمٹنا چاہیے۔قبل ازیں اپنے خطاب میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ ہمیں اس قوم کا احتساب کرنا چاہیے جس نے ہمیں اس تباہی سے دوچار کیا ہے۔ٹرمپ نے چین پر الزام عائد کیا کہ جب شین کے شہر ووہان میں گزشتہ سال وائرس نمودار ہوا تو انہوں نے محض اپنے مفادات کا خیال رکھا۔صدر شی جن پنگ نے اپنے خطاب میں ایسی دنیا کی مخالفت کی جہاں طاقت کا ایک مرکز ہو اور کہا کہ کوئی بھی ملک پوری دنیا کا باس نہیں بن سکتا۔