• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی میں بجلی کا بدترین بحران، شہری پریشان

کراچی میں بجلی کا بدترین بحران، شہری پریشان


کراچی کے لوگ بجلی کے اعصاب شکن بحران میں مبتلا ہیں، شہر کے اکثر علاقے دن اور رات کے چوبیس میں سے بارہ گھنٹے بجلی سے محروم رہتے ہیں۔

لائن لاسز والے علاقوں کا تو کوئی پرسان حال ہی نہیں۔ ڈیفنس، کلفٹن، گلشن اقبال، گلستان جوہر اور ناظم آباد سمیت وہ علاقے جہاں زائد بل بھی پابندی سے بھرے جاتے ہیں وہاں بھی تین سے چار مرتبہ بجلی بند کی جارہی ہے۔

کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ پریشر کم ہونے کے باعث گیس پر چلنے والے پاور پلانٹ بند کرنا پڑے جس سے پیداوار چار سو میگاواٹ کم ہوگئی ہے۔

بجلی بحران کی تازہ لہر نے کراچی والوں کو بےحال کردیا ہے۔ کے الیکٹرک شہریوں کیلئے دن کا جنجال اور رات میں ڈراؤنا خواب بن گئی۔ اکثر علاقوں میں دن اور رات میں شدید گرم موسم میں بارہ سے چودہ گھنٹے کی اعصاب شکن لوڈ شیڈنگ جاری ہے۔

نیوکراچی، سرجانی ٹاؤن، لانڈھی، کورنگی، ملیر، اولڈ سٹی ایریا سمیت لائن لاسز والے علاقوں کا اندازہ لیاقت آباد سی ون ایریا سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے جہاں بجلی 72 گھنٹوں تک غائب رہی۔

ڈیفنس، کلفٹن، گلشن اقبال، گلستان جوہر اور ناظم آباد جیسے وہ علاقے جو اوور بلنگ بھی ہنسی خوشی برداشت کرتے ہیں وہاں بھی تین سے چار مرتبہ ایک سے دو گھنٹے لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے۔ 

شہر میں بجلی فراہمی کی بدترین صورتحال کی وجہ سے راتوں کو جاگنے کے باعث گھر چلانے والے کاموں پر نہیں جاپاتے جبکہ بچے اپنی نیند اسکول اور کالج میں پوری کرنے پر مجبور ہیں۔ کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی میں تعطل کے باعث پانی کی قلت کا مسئلہ بھی پیدا ہو گیا ہے۔

کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ گیس پریشر کم ہونے کے باعث گیس سے چلنے والے پاور یونٹس بند ہیں جس کے باعث پیداوار میں400 میگاواٹ کمی ہوگئی ہے۔

دوسری جانب شہریوں کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے واضح احکامات کے باوجود شہر میں طویل لوڈ شیڈنگ گورننس پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔

تازہ ترین