مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چودھری پر مبینہ حملے کے بعد ن لیگ کی خاتون ایم این اے کے بھائی نے اپنا موقف پیش کردیا۔
جیو نیوز سے گفتگو میں خاتون ایم این اے کے بھائی نے کہا ہے کہ طلال چودھری سے کوئی لڑائی نہیں ہوئی، طلال سے بھائی جیسا تعلق ہے۔
انہوں نے کہا کہ طلال چودھری پر تشدد کی مذمت کرتا ہوں۔
فیصل آباد پولیس نے کہا ہے کہ واقعہ 24 ستمبر کی رات 3 بجے خاتون ایم این اے کے گھر کے سامنے پیش آیا۔
سی سی پی او فیصل آباد نے کہا ہے کہ ابھی تک کسی فریق نے مقدمے کی درخواست نہیں دی۔
دوسری طرف مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چودھری کے مبینہ جھگڑے کے وقت کی ویڈیو بھی سامنے آگئی، طلال چودھری کا کہنا ہے کہ انہیں تنظیم سازی کا کہہ کر بلایا گیا، ان کا فون لے لیا گیا، فون ملے گا تو سب سامنے آجائے گا۔
طلال چودھری نے کہا کہ انہوں نے مجھے فون کیا تھا، ان لوگوں نے میرے گھر پر فون کیا، میری آخری لوکیشن یہاں کی ہے۔
رہنما ن لیگ نے کہا کہ انہوں نے میرا فون لے لیا، میری ویڈیو بنائی، آپ ان کی ساری خواتین کے نمبر لیں، میں یہیں کھڑا ہوں جس کو مرضی بلالو، مجھے انہوں نے تنظیم سازی کے لیے بلایا۔
طلال چودھری نے کہا کہ انہوں نے مجھے فون کیا، جب میرا فون ملے گا تو لگ پتہ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حملے میں میرا بازو ٹوٹا ہے۔
طلال چوہدری پر حملہ اور تشدد
واضح رہے کہ مسلم لیگ نون کے رہنما طلال چوہدری پر نامعلوم افراد نے حملہ کر کے تشدد کا نشانہ بنایا ہے جس کے بعد وہ اسپتال میں زیر علاج ہیں۔
طلال چوہدری کے بھائی بلال چوہدری کہتے ہیں کہ 4 روز قبل 4 نامعلوم افراد نے رات کے وقت طلال چوہدری پر فیصل آباد کے کینال روڈ پر حملہ کیا اور انہیں تشدد کا نشانہ بنایا۔
بلال چوہدری کے مطابق بھائی طلال چوہدری کو حملے میں معمولی چوٹ آئی ہے اور وہ لاہورکے نجی اسپتال میں زیر علاج ہیں۔
خاندانی ذرائع کے مطابق طلال چوہدری کے بائیں کندھے پر چوٹ آئی ہے اور دو روز بعد اسپتال سے ڈسچارج کیے جانے کا امکان ہے۔