• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


کورونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن لگنے کی وجہ سے جہاں انسان پریشانی کا شکار ہوئے ہیں وہیں جانور بھی اس سے بہت زیادہ متاثر ہوئے۔

برطانیہ میں کچھوے اپنی زندگی اور چوہے بھوک سے پریشان نظر آرہے ہیں، کیونکہ کورونا کے باعث کئی ریسٹورنٹس بند ہیں، جس کی وجہ سے ہوٹل کے کچن میں موجود چوہے اجناس سے اپنا پیٹ نہیں بھر پارہے تھے۔

برطانیہ میں ہوٹلز بند ہونے کے باعث چوہوں نے اپنی بھوک مٹانے کے لیے زندہ کچھوے کھانا شرو ع کردیئے ہیں۔

ہوٹل مالکان کا کہنا ہے کہ کچن میں موجود چیزوں کے ختم ہونے کے بعد چوہوں نے اب پالتو کچھوؤں پر حملے کرنا شروع کردیئے ہیں۔

لاک ڈاؤن کے باعث چوہوں کو ہوٹل میں ان کی پسندیدہ چیزیں کھانے کو نہیں ملیں تو کچھوے ان کا شکار بننا شروع ہوگئے ہیں۔

کچھوؤں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنے والی ایک سماجی تنظیم نے شکایت کی ہے کہ اس سال بڑی تعداد میں چوہے اپنی بھوک سے پریشان نظر آئے ہیں، جس کی وجہ سے انہوں نے پالتو جانوروں پر حملے کرنا شروع کردیئے ہیں، لہذا ہماری گزارش ہے کہ ان جانوروں کو چوہوں کی خوراک بننے سے محفوظ کیا جائے۔

60 سالہ سیلا کلے پول جو کہ سلی میں رضاکارانہ طور پر کچھوؤں کی حفاظت پر معمور ہیں، کا کہنا ہے کہ وہ گلیمورگن (ایک مقامی کاؤنٹی) میں اس سال کچھوؤں پر ہونے والے چوہوں کے 12 حملے دیکھ چکی ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ چوہے ہمیشہ ایک غول ( گروپ) کی صورت میں آتے ہیں اور کچھوؤں پر حملہ کرنے کے بعد انہیں کھانا شروع کردیتے ہیں اور اس کے بعد پھر مسلسل کچھوؤں کو کھاتے رہتے ہیں۔

بریڈجنڈ میں مقیم ایک ماہر حیوانات ریکارڈو کارڈیا کا کہنا ہے کہ کچھوؤں کے مقابلے میں چوہے بہت زیادہ پھرتیلے اور طاقت ور ہوتے ہیں، جبکہ کچھوے ہمیشہ ایک ہی جگہ بیٹھے رہتے ہیں، جس کی وجہ سے چوہے انہیں زندہ کھانا شروع ہوگئے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ان کے پاس بہت سارے کلائنٹس شکایت لے کر آئے ہیں اور انہوں نے مجھ سے یہی شکایت کی ہے کہ ان کے کچھوؤں کوچوہوں سے خطرہ بڑھتا جارہا ہے اور چوہے ان لوگوں کے اچھے خاصے کچھوے کھاچکے ہیں۔

تازہ ترین