• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورونا وائرس، ایک چوتھائی سے زائد برطانوی ویک اینڈ پر سخت پابندیوں کی زد میں آگئے

لندن( پی اے ) ایک چوتھائی سے زائد برطانوی آبادی ویک اینڈ سے نئے کو رونا وائرس لاک ڈائون قوانین کی زد میں آ گئی۔ ہفتہ کے روزسے انگلینڈ میں لیڈز ، وگن ، سٹاک پورٹ اور بلیک پول کے لوگوں کو ایک دوسرے سے گھروں اور گارڈنز میں ملنے جلنے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ ویلز میں لانیلی کے رہائشیوں کو برطانوی وقت کے مطابق انہی نئے قوانین کا پابند کر دیا گیا ہے جبکہ کارڈیف اور سوان سی میں ان پابندیوں کا اطلاق 24 گھنٹے بعد ہوگا۔یہ پابندیاں وائرس کے تیزرفتاری سے پھیلنے کے باعث عائد کی گئی ہیں۔ ’’ آر‘‘ نمبر جس سے اس بات کا اشارہ ملتا ہے کہ کتنے لوگ وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں، اس میں گزشتہ ہفتہ تیزی سے اضافہ ہوگیا تھا اور اب 1.2 سے 1.5 کے درمیان ہے۔ایک سے زیادہ نمبر ہونے کا مطلب یہ ہے کہ وائرس کمیونٹی میں پھیل رہا ہے۔ جمعہ کے روزحکومت کے سرکاری اعدادوشمارسے ظاہر ہوا تھا کہ برطانیہ میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد ریکارڈ 6874 تک جا پہنچی ہے۔ انگلینڈ بھر میں ’’ رول آف سکس ‘‘ اور پبس اور ریسٹورنٹس بند کرنے کے اوقات کار 22.00 بجے کر دیئے گئے ہیں۔تاہم نارتھ ایسٹ کے بڑے حصے ، نارتھ ایسٹ انگلینڈ ، ویسٹ یارکشائر اور مڈلینڈز میں انفیکشن کی شرح زیادہ ہونے کے باعث اضافی پابندیوں کا اطلاق بھی کیا گیا ہے۔ لیڈز ، وگن ، سٹاک پرٹ اور بلیک پول کے لئے تازہ قوانین کا اطلاق نصف شب سے کر دیا گیا ہے اور مختلف گھرانوںپر گھروں یا گارڈنز میں ملنے جلنے کی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ سپورٹ ببلز متاثر نہیں ہوئے ہیں اور فرینڈز اور فیملی اب بھی 14 سال سے کم عمر بچوں کو غیر رسمی چائلڈ کیئر فراہم کر سکتے ہیں۔ لوگوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ایسے لوگوں کے ساتھ بار،شاپس اور ریسٹورنٹس میں ملنے جلنے سے گریز کریں جو ان کے ساتھ گھر میں نہیں رہتے ۔ لیڈزسٹی کونسل لیڈر جوڈتھ بلیک نے بی بی سی ریڈیو 4 کے ٹوڈے پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ امر واضح ہے کہ لوگ علامات ظاہر ہونے کے باوجود سیلف آئسولیشن اختیار نہیں کر رہے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے جو اقدامات کئے ہیں وہ لوگوں کی بہتری کے لئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں لوگوں کے جذباتی انداز اور دماغی صحت کے معاملات پر بہت تشویش ہے۔ ویلز میں جو قوانین نافذ کئے گئے ہیں وہ دو بڑے شہروں کارڈیف اور سون سی میں اتوار کے روز 18.00 بجے سے نافذ ہو جائیں گے۔ ویلش حکومت نے کہا ہے کہ لوگوں کو کسی قابل قبول وجہ کے بغیر علاقہ میں داخل ہونے یا باہر جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ ویلز کی تقریباً نصف آبادی ( 1.5 ملین) افراد کولاک ڈائون کا سامنا ہوگا۔ دوسری جانب انگلینڈ بھر میں جن لوگوں کو سخت قوانین کا سامنا کرنا ہوگا ان کی مجموعی تعداد 17 ملین ہے۔ویلز کے وزیر صحت واگھن گیتھنگ نے کہا ہے کہ آج عائد کردہ پابندیوں میں توجہ پب سے زیادہ گھروں میں وائرس کے پھیلائو پر مرتکز کی گئی ہے۔

تازہ ترین