• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

صوبائی سول سروسز ایسوسی ایشن کو آرڈینیٹر کے پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس پر سنجیدہ آئینی وقانونی اعتراضات

اسلام آباد ( رانا غلام قادر ) آل پاکستان صوبائی سول سروسز ایسوسی ایشن کےکو آرڈینیٹر طارق محمود اعوان نے پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس (PAS) کے وجود پر متعدد سنجیدہ آئینی و قانونی اعتراضات اٹھاکرایک نیا پنڈورا باکس کھول دیا ہے۔ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے سیکرٹری کے نام لکھے تفصیلی خط کے مندرجات کے مطابق 1973ء میں اس وقت کے وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو نے سول سروس آف پاکستان کو 1954ء میں تشکیل شدہ اس کے قوانین سمیت منسوخ قرار دے کر بطور متبادل 12 مختلف ملازمتی گروپوں کے نظام کی منظوری دی تھی، تاہم بعد ازاں حیران کن طور پر ڈسٹرکٹ مینجمنٹ گروپ (DMG) نے از خود ہی متذکرہ بالا کالعدم ادارے کی جگہ لے لی۔ رفتہ رفتہ اسی نے PAS کا روپ اختیار کر کے یہ عمومی تاثر قائم کر دیا کہ وہی پورے پاکستان کا نمائندہ ادارہ ہے۔ نیز اسی ناطے صوبائی سروسز میں بھی اس کے لئے نشستیں مختص ہو گئیں، یہاں قابلِ توجہ امر یہ ہے کہ PAS کا ڈھانچہ جن قوانین کو بنیاد بنا کر کھڑا کیا گیا، وہ تو بھٹو دور میں کالعدم ہو چکے تھے۔ ایسے میں تمام رولز کو بائی پاس کر کے 60 برس بعد آئین و قانون کی روشنی میں ایک مردہ گھوڑے میں جان ڈالنے کی کوشش اچنبھے کا باعث ہے، خط میں چاروں صوبوں کے 4 ہزار سول سرونٹس کے نمائندے کے طور پر طارق محمود اعوان نے اس تمام معاملہ کو لے کر تمام ضروری دستاویزات مانگ لی ہیں۔
تازہ ترین