• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ ہائیکورٹ، کراچی کے مسائل کا مستقل حل، صوبائی حکومت سے روڈ میپ طلب

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ نے کراچی کے مسائل کے مستقل حل کیلئے صوبائی حکومت سے روڈ میپ بھی طلب کرلیا۔سندھ ہائیکورٹ نے حالیہ بارشوں کے بعد شہر کی حالت زار پر برہمی کا اظہارکرتے ہوئےسیکرٹری بلدیات کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا ہے۔ بدھ کو سندھ ہائی کورٹ میں بارشوں سے کراچی ڈوبنے پر غیر جانبدارانہ تحقیقات کیلئے دائرآئینی درخواست پر سماعت ہوئی۔عدالت نے بارش کے بعد کراچی کی ابتر صورتحال پر ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پورے شہر میں گٹر ابل رہے ہیں، سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں، کیا کراچی کی ابتر صورتحال کسی کو نظر نہیں آتی؟ کے ایم سی اور ڈی ایم سیز سڑکوں پر کارپٹنگ بھی نہیں کراسکتے؟ بارش کے دوران اور بارش کے بعد سندھ ہائیکورٹ سمیت پورے شہر کی حالت کسی نے نہیں دیکھی؟ ،کراچی کے مسائل کے مستقل حل اور سدباب کیلئے کیا اقدامات کیے جارہے ہیں؟ ۔ ایڈیشنل سیکرٹری ریلیف کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ وفاقی حکومت سے مل کر 11 سو ارب روپے کی لاگت مختلف منصوبوں پر کام شروع ہوگا، کراچی کے تمام منصوبے 3 سے 5 سال میں مکمل ہوں گے۔ عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ بارش میں کراچی ڈوبا ہوا تھا، شہری پریشان تھے، اس بار 4 سو ملی میٹر بارش ہوئی ہے، زیادہ بارش ہوئی اس کے بعد جو کچھ کرسکتے تھے وہ تو کرتے، شہر کا حشر دیکھا؟ سب لوگ پریشان ہیں، معلوم نہیں آپ لوگ کیسے سکون سے بیٹھ جاتے ہیں۔
تازہ ترین