ملتان، شاہجمال (نمائندہ جنگ) بچی، 3 خواتین سے اجتماعی زیادتی، 3 خواتین اغوا، 17 افراد کیخلاف مقدمات درج، 2گرفتار، ملتان میں 10سالہ بچی سے جنسی زیادتی کے الزام میں دو افراد کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا، ملتان شہر اور گرد و نواح کی دیگر وارداتوں میں اغوا اور زیادتی کے الزام میں پانچ افراد کے خلاف مقدمات درج، شاہجمال میں تین خواتین اغوا، دو سے زیادتی، مقدمات درج، تفصیل کے مطابق محمد اکرم کی بیٹی نے والدین کو بتایا کہ گھر کے باہر کھیل رہی تھی کہ ملزم انس مجھے اپنی دکان میں لے گیا جہاں مزمل بھی موجود تھا، جنہوں نے میرے ساتھ غلط کام کیا (جنسی زیادتی کی)، اور دھمکی دی کہ اگر تم نے کسی کو بتلایا تو تمہیں جان سے مار دیں گے، ملزمان نے اپنا جرم تسلیم کیا اور معافی مانگتے رہے، اہل علاقہ نے ملزمان کی خوب درگت بنانے کے بعد علاقہ پولیس کے حوالے کیا، پولیس نے ملزمان کو اپنی تحویل میں لیکر مقدمہ درج کر کے کارروائی شروع کر دی۔ ملتان شہر اور گرد و نواح میں اغوا کے مختلف واقعات میں خواتین کو اغوا کرنے اور زیادتی کا نشانہ بنانے کے الزام میں پانچ افراد کے خلاف مقدمات درج کر لئے گئے، سیتل ماڑی پولیس کو خاتون نے بتایا کہ میرے بھائی کا دوست ملزم فلک شیر مجھے پک اپ میں بٹھا کر لے گیا اور راستے میں نشہ آور مشروب پلایا جسے پینے کے بعد میں بے ہوش ہو گئی جب آنکھ کھلی تو ملزم کے ساتھ دو نامعلوم ساتھی اور بھی کمرے میں موجود تھے جہنوں نے مجھے زیادتی کا نشانہ بنایا، اگلے روز ملزمان میری آنکھوں پر پٹی باندھ کر وہاڑی روڈ پر چھوڑ کر فرار ہو گئے، بی زیڈ پولیس کو تنویر انجم نے بتایا کہ اپنی 22 سالہ بیٹی کو چونگی نمبر چھ پر چھوڑ کر آیا، جو ایک پرائیویٹ سکول میں ٹیچر ہے، کچھ دیر بعد میری بیٹی کا موبائل فون کا سوئچ آف ہو گیا، فکر لاحق ہونے پر سکول پہنچا جہاں سکول انتظامیہ نے بتایا کہ آپ کی بیٹی سکول میں غیرحاضر تھی، پتاجوئی کرنے پر معلوم ہوا کہ میری بیٹی کو نامعلوم افراد اغوا کر کے لےگئے، اسی تھانہ کو محمد امین نے بتایا کہ میری بیوی گورنمنٹ ملازمہ ہے جو رکشہ میں ملزم خالد ماہی کے ساتھ آتی جاتی تھی، گزشتہ روز میری بیوی بچوں کے ہمراہ ملزم کے رکشہ میں سوار ہو کر گھر آئی اور گھر سے نقدی و سونا و دیگر سامان اٹھا کر لےگئی، ملزم نے میری بیوی کو دھوکہ دہی سے زناحرام کی خاطر لے جانا تسلیم کیا، جو اب میری بیوی اور بچوں کو دینے سے انکاری ہو گیا، ملزم نے میری بیوی اور بچوں کو دھوکہ دہی سے اغوا کرکے لےگیا ،پولیس نے ملزمان کے خلاف مقدمات درج کر کے کارروائی شروع کر دی۔ شاہجمال میں کے شریف چھجڑا کے نواحی علاقہ نوہن والی کی رہائشی خاتون نے بتایا کہ وہ گھر میں موجود تھی کہ ملزمان اسماعیل، رفیق رات کو مسلح ہو کر گھر میں گھس آئے، بازو سے پکڑ کر باہر لے گئے، رفیق نے اسلحہ تان لیا، جبکہ اسماعیل نے اس کے ساتھ زبردستی زیادتی کرتا رہا اسی طرح چبھکن پور کی رہائشی خاتون نے بتایا کہ وہ کنواری ہے، ملزم محمد ابراہیم جھانب میرا رشتہ دار ہے وہ تین ماہ قبل میرے گھر آیا اپنی مجبوری بتائی، میں گھر میں موجود دو لاکھ روپے کی نقدی اور پانچ تولہ طلائی زیورات لیکر اس کے ساتھ موٹر سائیکل پر چلی گئی، وہ مجھے مظفر گڑھ ترکی ہسپتال کے قریب کالونی میں لے گیا، جہاں اس کے دو نامعلوم مسلح ساتھی موجود تھے، وہ پہرہ دیتے رہے جبکہ ابراہیم اسے تین ماہ تک زیادتی کا نشانہ بناتا رہا، موقع پا کر فرار ہو کر گھر آ گئی، اسی طرح احمد موہانہ کی خاتون نے بتایا کہ اسکی بیٹی کا نکاح محمد شاکر سے ہو چکا تھا، رخصتی کی تاریخ طے تھی کہ ملزمان محمد ارشد، محمد رمضان، عاشو مائی، صابر حسین، غلام رسول سفید رنگ کی کارپر مسلح آتشیں اسلحہ آ گئے اور بیٹی کو اغوا کر کے لے گئے، پولیس نے الگ الگ مقدمات درج کر لیے۔