لاہور، اسلام آباد (نمائندہ،جنگ،نیوز ایجنسیاں) پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیمویٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کا ویڈیو لنک اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں نواز شریف، مولانا فضل الرحمٰن و دیگر نے شرکت کی،اتحاد کے تنظیمی ڈھانچے کو حتمی شکل دیدی گئی۔
اجلاس میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کو پی ڈی ایم کا سربراہ بنا دیا گیا، جبکہ سینئر نائب صدر کا عہدہ پیپلزپارٹی کو دیا گیا، اجلاس میں بلاول بھٹو زرداری نے تجویز دی کہ اتحاد کی سربراہی روٹیشن پر ہونی چاہیے، مدت پوری ہونے پر باری باری تمام جماعتوں کو سربراہی ملے، عوامی نیشنل پارٹی کے امیر حیدر خان ہوتی نے بلاول بھٹو کی تجویز کی حمایت کی جبکہ ن لیگ سمیت تمام جماعتوں نے بلاول کی تجویز کی مخالفت کی۔
اجلاس میں میثاق پاکستان کرنے پر اتفاق کیا گیا، ادھر مسلم لیگ (ن)نے شہباز شریف کی گرفتاری کیخلاف لاہور میں احتجاجی کیا مظاہرہ کیا، اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سعد رفیق، رانا ثناء اللہ اور ایاز صادق و دیگر نے کہا کہ شہباز شریف کو گرفتار کرکے پنجابیوں کی عزت پر ہاتھ ڈالا گیا، یہ مقدمات آج سے نہیں بنارہے، کٹھ پتلی وزیراعظم کا جانا ٹھہر چکا، کشمیر کا جو فیصلہ نیازی اورمودی نے کیا وہ سب کے سامنے ہے۔
تفصیلات کے مطابق جمعیت علمائے اسلام (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمن کو پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کا سربراہ بنا دیا گیا جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی نے دبے الفاظ میں مخالفت کی ہے۔ پی ڈی ایم کا ویڈیو لنک پر سربراہی سے متعلق اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری، مولانا فضل الرحمان نے شرکت کی۔
اجلاس میں احسن اقبال، نواب اختر مینگل، شاہ اویس نورانی، امیرحیدر خان ہوتی اور دیگر شریک ہوئے۔ اجلاس کے دوران مسلم لیگ ن نے اتحاد کی سربراہی مولانا کو دینے کی تجویز دی جس کے بعد مولانا فضل الرحمن کو پی ڈی ایم کا سربراہ بنا دیا گیا ہے۔
دوسری طرف تصدیق کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ ن کی رہنما مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کی سربراہی مولانا فضل الرحمن کو دیدی گئی ہے، وہ اس اتحاد کے سربراہ ہوں گے۔ پی ڈی ایم سربراہان نے میثاق پاکستان معاہدہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم کی سربراہی روٹیشن پر ہونی چاہئے۔ ابھی مولانا کو سربراہ بنایا جائے لیکن وقت مقرر کیا جائے۔ مولانا کی مدت پوری ہونے کے بعد باری باری تمام جماعتوں کو سربراہی دینی چاہئے۔
ذدائع کے مطابق عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے امیر حیدر خان ہوتی نے بھی بلاول بھٹو زرداری کی تجویز کی حمایت کی جبکہ باقی تمام جماعتوں نے بلاول کی تجویز کی مخالفت کی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ میثاق پاکستان معاہدہ کرنے کا فیصلہ مولانا کی تجویز پر کیا گیا۔ میثاق پاکستان معاہدے کیلئے پیر کو اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس میں نئی کمیٹی قائم کی جائے گی۔ نئی کمیٹی میثاق پاکستان معاہدے کی تیاری پر کام کریگی۔
دوسری طرف تصدیق کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کی سربراہی مولانا فضل الرحمن کو دیدی گئی ہے، وہ اس اتحاد کے سربراہ ہونگے۔ دوسری طرف مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی گرفتاری کیخلاف مسلم لیگ (ن) نے ٹیمپل روڈ پر احتجاجی مظاہرہ کیا،عمران خان استعفیٰ دوکے نعرے لگائے۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ حکمران آج اتنا ظلم کریں جتنا کل کو وہ خود بھی برداشت کر سکیں، عمران خان کان کھول کر سن لو جیلیں، مقدمے، الزام، جبر ،ناانصافی مسلم لیگ ن کا راستہ نہیں روک سکتے‘ حکمرانوں تم نے شہبازشریف کو نہیں پنجاب کی خدمت کو پابند سلاسل کیا ہے، نوازشریف آئین وقانون کی حکمرانی کی بات کرتا ہے کیا یہ بغاوت اور غداری ہے،کٹھ پتلی وزیر اعظم کا جانا ٹھہر چکا ہے اب یہ نہیں رکے گا۔ ان خیالات کااظہار مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثناءاللہ خاں، خواجہ سعد رفیق، سر دار ایاز صادق، پرویز ملک، عظمی بخاری اور دیگر نے ریگل چوک پر شہباز شریف کی گرفتاری کیخلاف احتجاجی جلسہ سےخطاب کرتے ہو ئے کیا۔
اس موقع پر حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی گئی اور مسلم لیگ کے گرفتار قائدین کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا گیا۔ خواجہ سعد رفیق نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تم نے شہبازشریف کو نہیں پنجاب کی خدمت کو پابند سلاسل کیاہے۔ انہوں نے کہا کہ لاقانونیت، بہنوں کی عصمتیں محفوظ نہیں نئے پاکستان کا دعوی اور سبز باغ دکھا کر سازش کی گئی۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ لاہور کس کا ہے، آپ کس کے ساتھ ہو، کس کا بھائی اور بہن ہو؟سارا دن اپوزیشن سے لڑتے ہوقومی سلامتی کا مشیر وہ ہے جو امریکا کی امداد پر پلتا ہے، ان کا ترجمان دہری شخصیت رکھتا ہے انکے جانے کا وقت آئے گا تو یہ سوٹ کیس اٹھا کر امریکا بھاگ جائینگے۔
انہوں نے کہا کہ تم نے عوام کو رلایاہے عوام بھوک سے مر رہے ہیں حکمران ملک کو تباہ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تم نے شہبازشریف کو گرفتار کرکے پنجابیوں کی عزت پرہاتھ ڈالا ہے۔ ہمیں جیلوں میں ڈال کرحکمرانوں تمہیں کیا ملا، حمزہ شہباز چودہ ماہ سے بے گناہ جیل کاٹ رہاہے خورشید شاہ طویل عرصہ سے جیل کاٹ رہے ہیں، رانا ثنااللہ میرے سلمان، کامران مائیکل، احسن اقبال، شاہد خاقان کے ساتھ ظلم کیاگیا نوازشریف اور مریم نواز کو جیل میں رکھ کر بد سلوکیاں کیںڈاکٹرز کہتے نوازشریف کو اللہ نے بچایاہے ملک کے سب سے بڑے لیڈر کو جیل میں ان حالات میں رکھا کہ دل کی تکلیف بڑھ گئی۔
رانا ثنااللہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب لاہور جاگتاہے تو پورا پنجاب اور پورا پاکستان جاگتاہے پاکستان جاگتاہے تو کوئی آمر و ڈکٹیٹر ٹھہر نہیں سکتا، کٹھ پتلی وزیر اعظم کا جانا ٹھہر چکا ہے اب یہ نہیں رکے گا شہبازشریف وہ لیڈر ہے جس نے پنجاب کو ترقی دی یہ کہتے ہیں کہ مقدمات ختم کرنے کیلئے احتجاج کرتے ہو لیکن تین سال سے مقدمات بنا رہے ہو جس سے کچھ بھی نہیں نکلا خدا کی قسم امانت و دیانت سے شہبازشریف نے دس سال صوبے کی خدمت کی دس سالوں میں ایک بار نہیں دیکھا شہبازشریف نے اپنی فیملی کے کاروبار پر بھی بات کی ہو،سلمان شہباز اپنے والد کے کاروبار کو دیکھتے تھے کبھی ان سے نہیں پوچھا کیا کررہے ہو۔
انہوں نے کہا کہ ڈھائی سال میں پچیس لاکھ کے بجائے پانچ لاکھ گھر نہیں بنا سکے کئی ہزار لوگوں کو گھروں سے محروم ضرور کیاہے کہا ایک کروڑ نوکریاں دینگے کروڑوں کو بیروزگار کیاسازش کرکے بابے رحمتے کی ذریعے نوازشریف کے منصوبے کا افتتاح نہ کرنے دیئے گئے اب تک حکومت نے کسی سڑک یا موٹر وے کاافتتاح نہیں کیا۔
سردار ایاز صادق نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہبازشریف کیخلاف سازش کی گئی جو تم کررہے ہو اتنا کرو جتنا برداشت کر سکو مودی کونوازشریف کایار کہتے ہیں عمران کہتا مودی کشمیر کا فیصلہ کریگا کشمیر کا فیصلہ نیازی اورمودی نے جو کروایاوہ سب کے سامنے ہے ۔
عطااللہ تارڑ نے کہا کہ کرائے کے ترجمانوں کو کہنا چاہتا ہوں لاہور جاگ گیا ہے وہ دن آئیگا عوام کرائے کے لوگوں کو غیر ملکی پاسپورٹ کو کرسیوں سمیت اٹھا کر پھینک دینگے پی ڈی ایم اور ن لیگ نے فیصلہ کیا اب حکمرانوں کو چلتا کیاجائیگا۔