• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایف پی سی سی آئی کے وفد کا ہری پور اور ایبٹ آباد چیمبرز کا دورہ

پشاور ( نیوزڈیسک) فیڈریشن آف پاکستان چیمبرزآف کامرس اینڈ انڈسٹری کے وفد نے سارک چیمبرآ ف کامرس کے نائب صدر حاجی غلام علی کی قیادت میں ایبٹ آباد چیمبر، ہری پور چیمبر اور حطار انڈسٹریل اسٹیٹ کا دورہ کرتے ہوئے نومنتخب کابینہ کو مبارکباد ی ۔ وفد میں ایف پی سی س آئی کے نائب صدر وکیپٹل آفس کے انچارج قیصرخان داؤدزئی، ایف پی سی سی آئی کے سابقہ نائب صدر وسابق صوبائی وزیر فضل الہی اور مہمند چیمبرآ ف کامرس کے صدر ارباب محمدفاروق جان شریک تھے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سارک چیمبر کے نائب صدر حاجی غلام علی، قیصرخان داؤدزئی، حاجی فضل الہی اور ارباب فاروق جان نے کہاکہ اس وقت ملک میں صنعت وتجارت کو جو مشکلات درپیش ہے ، آئے روز بجلی و سوئی گیس کی نہ صرف قیمتیں بڑھائی جاتی ہے بلکہ گیس لوڈشیڈنگ اور بعض محکموں کی جانب سے صنعت کاروں کو پریشان کیا جارہاہے۔ انہوں نے کہاکہ ایف پی سی سی آئی کے صدر میاں انجم نثار وکابینہ نے کوویڈ 19کے باوجود شاندار خدمات انجام دی اور ایف پی سی سی آئی کی قیادت سنبھالتے وقت14 فیصد مارک اپ کےخلاف نہ صرف جنگ کا اعلان کیا بلکہ عملی جدوجہد شروع کی اور حکومت کو یہ باور کرایا کہ 14 فیصد شرح سود سے پاکستان کے اندر انڈسٹری کا چلنا تو درکنار ہے اور انڈسٹری کا پہیہ بھی نہیں گھوم سکتا ہمارے ارد گرد ملکوں میں شرح سود کم ہے اور اسی وجہ سے ہماری انڈسٹری تر قی نہیںکرسکتی جس پر ہم صدر میاں انجم نثار اور بزنس مین پینل کے لیڈرشپ کو خراج تحسین پیش کرتے ہبں کہ آج مارک اپ ریٹ 14 فیصد سے کم ہوکر7 فیصد پرآگیاہے، بزنس مین پینل اور ایف پی سی سی آئی شرح سود مزید کم کرنے کی کوشش کرے گی اور مارک ریٹ میں کمی سے صنعت وتجارت ترقی کرے گا لیکن اس کے لئے چیمبرز اور ایسوسی ایشنز کا تعاون ضروری ہے، ماضی میں جو لوگ ایف پی سی سی آئی کے فنڈ ز سے کروڑ روپے ہوٹلنگ اور یبرون ملکوں کے دوروں پر خرچ کرتے تھے، اسی سال ایف پی سی سی آئی کے صدر وکابینہ نے تاریخ رقم کی اورمیاں انجم نثار و کابینہ نے ایک روپیہ بھی ایف پی سی سی آئی کے فنڈزسے خرچ نہیںکیا ایف پی سی سی آئی نے کوویڈ 19 میںبھی حصہ ڈالا اورپاکستان بھر کے چیمبرز اور ایسویسی ایشنز کے سالانہ فیسوں میں 20 فیصد کمی کی اور انشاءاللہ اگلے سال مزیدکمی کرینگے۔
تازہ ترین