• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سپریم کورٹ : وزیراعظم عمران خان کو نوٹس سے متعلق تحریری حکم نامہ جاری


سپریم کورٹ آف پاکستان نے وزیراعظم پاکستان عمران خان کو جاری کیے گئے نوٹس سے متعلق تحریری حکم نا مہ جاری کردیا۔

عدالت نے تحریری حکم نامے میں کہا ہے کہ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کا آفس وکلاء کی سیاست کے لیے استعمال ہورہا ہے۔

تحریری حکم نامے میں کہا گیا کہ اس معاملہ پر سپریم کورٹ 184 تھری کے تحت از خود نوٹس لے رہی ہے۔

حکم نامہ میں کہا گیا کہ پبلک آفس ہولڈر کی ساکھ اور بنیادی حقوق اور وزیر اعظم کے حلف کا یہ اہم معاملہ ہے۔

سپریم کورٹ نے کنونشن سینٹر میں تقریب کی پیمرا سے ریکارڈنگ طلب کرلی ہے۔


عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس کو بھی نوٹس جاری کردیا۔

عدالت نے وزیراعظم پاکستان اور اٹارنی جنرل اور ایڈوکیٹ جنرل کو نوٹس جاری کردیئے اور ساتھ ہی اسلام آباد کی انتظامیہ کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے استفسار کیا کہ بتایا جائے کنونشن سینٹر کی بکنگ کی ادائیگی کی گئی کہ نہیں۔

سپریم کورٹ کا وزیر اعظم  عمران خان کو نوٹس

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے مخصوص سیاسی جماعت کے ونگ کی تقریب میں شرکت پر وزیر اعظم پاکستان عمران خان کو نوٹس جاری کیا تھا۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ایک کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے کہ وزیراعظم پاکستان پورے ملک کے وزیراعظم ہوتے ہیں وہ کسی جماعت یا گروپ کے ساتھ خود کو نہیں جوڑ سکتے۔

جسٹس فائز عیسیٰ نے استفسار کیا کہ سیاسی جماعت کی تقریب کیلئے سرکاری عمارت کنونشن سینٹر کا استعمال کیسے ہوا؟ اسلام آباد کی انتظامیہ بتائے کیا کنونشن سینٹر میں فیس ادا کی گئی؟ کیا وزیراعظم کا معیار اتنا کم ہے وہ خود کو کسی ایک جماعت سے وابستہ کرے؟

تازہ ترین