• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلین ٹری سونامی کا کیا بنا، درخت کاغذوں پر نہ لگائیں، رپورٹ دیں، سپریم کورٹ

اسلام آباد (نمائندہ جنگ)عدالت عظمیٰ میں ’’زیر زمین پانی کے استعمال اور اس کی قیمتوں کے تعین‘‘ سے متعلق از خود نوٹس مقدمہ کی سماعت کے دوران جسٹس فیصل عرب نے ریمارکس دیئے ہیں کہ بلین ٹری سونامی کا کیا بنا ہے؟ 

جنگلات کی اراضی پرائیوٹ لوگوں کو الاٹ کر دی گئی ہے، محض کاغذوں میں درخت نہ لگائے جائیں بلکہ عدالت میں پیشرفت رپورٹ بھی پیش کی جائے۔ جبکہ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ نتھیا گلی اور مری میں درختوں کا صفایا ہورہا ہے، یہی صورتحال رہی تو پانچ سال بعد کے پی میں سیاحت ختم ہوجائے گی۔

چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں جسٹس فیصل عرب اور جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل تین رکنی بنچ نے بدھ کے روز کیس کی سماعت کی توایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل پنجاب نے رپورٹ پیش کی کہ صوبہ پنجاب میں دریائوں اور نہروں کے کنارے 2 لاکھ درخت لگا دیئے گئے ہیں۔

ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل بلوچستان نے رپورٹ پیش کی کہ بلوچستان میں 40 ہزار درخت لگا ئے جا چکے ہیں لیکن ابھی رپورٹ جمع کرانا باقی ہے جبکہ محکمہ آبپاشی سندھ کی جانب سے رپورٹ پیش کی گئی کہ صوبہ سندھ میں نہروں اور دریائوں کے ساتھ درخت لگائے گئے ہیں۔

جس پر فاضل چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ چھوٹے درختوں کو جانور کھا جاتے ہیں،دریائوں اور نہروں کے کناروں پر 6 فٹ سے بڑے درخت لگائے جائیں، اس سے دریا ئوں اور نہروں کے بند مضبوط رہیں گے۔

تازہ ترین