• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

افغان امن عمل میں پاکستان کے بنیادی کردار سے جو اندیشے منسلک تھے اب عملی اور دلخراش صورت میں سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں، خدشہ تھا کہ بھارت کو اس سارے عمل سے دور رکھنے پر وہ اور اس کے پشتیبان امن کی راہ کھوٹی کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے، گوادر کراچی کوسٹل ہائی وے اور رزمک میں سیکورٹی فورسز کے خلاف ہونے والی دہشت گردی انہی پاکستان دشمن قوتوں کی کارستانی دکھائی دیتی ہے ۔ جمعرات کے روز ہونے والے دہشت گردی کے ان دو واقعات میں کیپٹن سمیت 20جوان شہید ہو گئے، OGDCLکا قافلہ فورسز کی حفاظت میں گوادر سے کراچی آ رہاتھا کہ دہشت گردوں نے اورماڑہ ،بزی ٹاپ کے قریب میزائلوں سے حملہ کر دیا جس میں ایف سی بلوچستان کے 7اہلکار اور 8سیکورٹی گارڈ شہید ہو گئے، سیکورٹی فورسز نے موثر کارروائی کرتے ہوئے قافلے کو بحفاظت علاقے سے نکالا۔ دوسری جانب آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گردوں نے شمالی وزیرستان کے علاقے رزمک کے قریب فورسز کے قافلے کو سڑک کنارے نصب بم سے نشانہ بنایا جس میںافسر سمیت 5جوان شہید ہو گئے۔ وزیراعظم نے حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔ کوئی شک نہیں کہ دہشت گردی کے خاتمے میں افواج پاکستان کی قربانیاں بے مثال و لازوال ہیں، تاہم اچانک دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ اس امر کا متقاضی ہے کہ آپریشن ردالفساد کو مزید تیز اور موثر بنایا جائے تا کہ بیرونی اوراندرونی دہشت گردی پر مکمل قابو پایا جا سکے۔ افواج پاکستان جانوں کے نذرانے دے کر اپنا فریضہ سرانجام دے رہی ہیں تو سیاست دانوں کو بھی اس ضمن میں کردار ادا کرنا چاہئے۔ یہ وقت ملک کے وسیع تر مفاد میں متحد ہو کر افواج پاکستان کےساتھ کھڑے ہونے کا ہے، سب اپنا قومی فرض ادا کریں۔

تازہ ترین