بفہ،اسلام آباد(نمائندہ جنگ،مانیٹرنگ ڈیسک ،اے پی پی )راولپنڈی سے اسکردو جانے والی مسافر کوچ پر تودہ آگرا،4 فوجی جوانوں سمیت 16 افراد جاں بحق اور دو شدید زخمی ہوگئے،کوسٹر تنگوس پڑی کے مقام سے گزر رہی تھی کہ اچانک لینڈ سلائیڈنگ ہوئی اور گاڑی تودے تلے دب گئی۔
اشیں اور زخمی اسپتال منتقل کردئے گئے،پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق شہدا میں سپاہی سونا خان، آصف، ارشد اور فاروق شامل ہیں۔ شہادت پانے والے چاروں جوان اپنی ڈیوٹی پر جا رہے تھے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ کوسٹرمیں خواتین اور بچوں سمیت 18 مسافر سوار تھے، 10 افراد موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے جبکہ 6 افراد اسپتال لے جاتے ہوئے دم توڑ گئے۔
پولیس نے حادثے میں 16 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی ہے۔ حادثے کی اطلاع ملنے پر روندو انتظامیہ،پولیس،ریسکیو1122اور FWOکا عملہ جائے حادثہ پر پہنچا اور امدادی سرگرمیوں میں حصہ لیا۔
ڈیوٹی مجاسٹریٹ کی فہرست کے مطابق حادثے میں جاں بحق ہونے والے افراد میں سپاہی فاروق احمد انجینئربٹالین سکنہ بلوچستان،سونا خان انجینئر بٹالین بلوچستان،ارشد انجینئر بٹالین کراچی،آصف خان انجینئر بٹالین بلوچستان، عبدالباقی ولد میر دل خان دیامر،لیاقت خان ولد غلام محمد کھرمنگ،حوا بشیر زوجہ محمدبشیرحسن کالونی سکردو،ذایان بشیر ولد محمدبشیر،ولی اللہ ولد عبداللہ پٹن کوہستان،عبداللہ ولد پیردادپٹن بلوچستان،کریم داد ولد ثابت خان پٹن کوہستان،ڈاکٹر رضا خان ولد یار محمد دیر بالا باجوڑ،حبیب اللہ ولد محمد اور ذاکر حسین ولد محمد سکنہ کھر کوہ کنگ چھے شامل ہیں۔
ایس ڈی پی او محمد حسن کا کہنا ہے کہ حادثے کے نتیجے میں کوچ میں سوار 16 افراد جاں بحق ہوئے جن کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔ لاشیں نکالنے کے بعد سڑک کو ٹریفک کے لیے بحال کیا جا رہا ہے جبکہ ہلاک اور زخمی ہونیوالوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
کمشنر بلتستان ڈویژن عمران علی اور ڈپٹی کمشنر سکردو ڈاکٹر محمد انس اقبال حادثے کے اطلاع ملتے ہی جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور ریسکیو آپریشن کی نگرانی کی۔
ان کے مطابق حادثے میں 16 انسانی جانوں کا قیمتی نقصان ہوا ،تمام لاشوں کو نکال لیا گیا جس میں FWO کے چار جوانوں کی لاشیں FWO حکام کے حوالے کر دی گئیں اور باقی تمام میتوں کو بذریعہ ایمبولینس ریجنل ہیڈ کوارٹر ہسپتال سکردو منتقل کردیاگیا۔
جہاں پر میتوں کی شناخت کرنے کے بعد لواحقین کے حوالے کیا جائے گا اس کے لئے آر ایچ کیو ہسپتال میں انفارمیشن ڈیسک بھی قائم کیا گیا ہے۔اے پی پی کے مطابق پولیس نے مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کر دی ہے۔