کراچی (اسٹاف ر پو ر ٹر )امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ حقوق کراچی ریفرنڈم کے حتمی نتائج کے بعد 27اکتوبر کو آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ 2017کی مردم شماری میں کراچی کے ساتھ بڑا دھوکہ ہوا ہے۔کراچی کی آدھی آبادی کو غائب کردیا گیا۔اس جعلی اور متنازع مردم شماری کو قبول نہیں کیا جائے گا، کراچی میں دوبارہ مردم شماری کرائی جائے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کی شب ادارہ نور حق میں قائم مرکزی ریفرنڈم کیمپ میں بیلٹ پیپرز کی گنتی اور حتمی نتائج مرتب کرنے کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پبلک ایڈ کمیٹی کے سیکریٹری نجیب ایوبی نے بیلٹ پیپرز کی گنتی اور اب تک کے نتائج کے بارے میں بتایا کہ گنتی کا عمل جمعرات کی شب روک دیا گیا تھا جسے اب دوبارہ شروع کیا گیا ہے اور اندازاً 7.8ملین بیلٹ پیپرز کے نتائج مرتب کر لیے جائیں گے۔حافظ نعیم نے کہا کہ کوٹہ سسٹم میں غیر معینہ مدت تک توسیع کے عمل میں پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم کے ساتھ پیپلز پارٹی بھی شریک ہے۔مردم شماری وفاقی ادارے پاکستان بیورو آف شماریات (PBS)کے تحت ہوئی تھی اس وقت تو نواز لیگ کی حکومت تھی اگر پی ٹی آئی کو کراچی کے عوام سے ہمدردی ہے اور مسائل حل کرانا چاہتی ہے تو پی ٹی آئی اب مردم شماری کو درست کیوں نہیں کرتی۔ انہوں نے کہا کہ اگر مردم شماری درست کر لی جائے تو سندھ اسمبلی کی 130نشستوں میں سے آدھی نشستیں کراچی کی ہو جائیں گی اور بہت سے مسائل حل ہو جائیں گے۔مرکزی ریفرنڈم کیمپ پر گنتی کے دوران نائب امراء کراچی ڈاکٹر اسامہ رضی، راجہ عارف سلطان، مسلم پرویز، سیکریٹری کراچی عبد الوہاب، سیکریٹری اطلاعات زاہد عسکری و دیگر ذمہ داران بھی موجود تھے۔