فرانسیسی فٹبالر پال پوگبا نے فرانسیسی صدر کے متنازع بیان کے بعد فرانسیسی فٹ بال ٹیم چھوڑنے کی خبروں کی تردید کردی ہے۔
اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر جاری ایک تصویر میں پال پوگبا نے برطانوی اخبار ’دی سن‘ کی خبر کو فیک نیوز کہا اور لکھا کہ ایسی خبریں پھیلانے والوں کو شرم آنی چاہیے۔
انہوں نے ایک تفصیلی پوسٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ میرے بارے میں بالکل بےبنیاد اور غلط خبر زیر گردش ہے کہ میں نے فرانس کی فٹبال ٹیم کی نمائندگی چھوڑ دی ہے، میں کبھی ایسا سوچ بھی نہیں سکتا۔
پال پوگبا نے کہا کہ وہ حیرت زدہ ہیں اور مایوس بھی کہ کچھ میڈیا ادارے بے بنیاد سرخیوں کے لیے انتہائی حساس موضوع میں فرانسیسی فٹبال ٹیم کو گھسیٹ رہے ہیں۔
انہوں نے لکھا کہ میں ہر قسم کی دہشت گردی اور متنازع بیانات کے خلاف ہوں، میرا مذہب امن اور محبت کا مذہب ہے اور اس کا احترام ہوناچاہئے۔
فرانسیسی فٹبالر نے کہا کہ بدقسمتی سے کچھ پریس کے لوگ خبر لکھتے وقت پیشہ ورانہ ذمہ داری کو بھول جاتے ہیں اور آزاد پریس کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہیں۔
انہوں نے لکھا کہ پریس کے کچھ لوگ اس بات کی تصدیق نہیں کرتے ہیں کہ وہ کیا لکھ رہے ہیں جس سے لوگوں کی زندگی متاثر ہوتی ہے۔
اسٹار فٹبالر نے کہا کہ سو فیصد غلط خبریں پھیلانے والوں کے خلاف میں جلد قانونی کارروائی کروں گا۔
واضح رہے کہ غیر ملکی میڈیا میں یہ خبریں زیر گردچ تھیں کہ فرانس کے ورلڈ کپ جیتنے والے فٹ بالر پال پوگبا نے فرانس کے صدر ایمانویل میکرون کے اسلام مخالف بیانات کے بعد آئندہ فرانس کی نمائندگی نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
خیال رہے کہ 27 سالہ مڈ فیلڈر پال پوگبا مسلمان فٹبالر ہیں جو 2018 میں کروشیا کو شکست دیکر فیفا ورلڈ کپ جیتنے والی فرانسیسی ٹیم کا حصہ تھے۔ وہ برطانوی کلب مانچسٹر یونائیٹڈ کی طرف سے بھی کھیلتے ہیں۔