اسلام آباد(ایجنسیاں)وزیراعظم عمران خان نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کی روشنی میں 120 نئی احتساب عدالتوں کے قیام کی اصولی منظوری دے دی ‘پہلے مرحلے میں 30نئی عدالتیں تشکیل دی جائیں گی جبکہ خواتین ‘ بچوں اور خواجہ سراؤں کے خلاف جرائم کی سماعت کیلئے بھی خصوصی عدالتیں بنائی جائیں گی ۔
منگل کو عمران خان سے وفاقی وزیر قانون بیرسٹرفروغ نسیم نے اسلام آباد میں ملاقات کی اور انہیں عدالت عظمی کے احکامات کی روشنی میں احتساب اور صنفی تشدد کے حوالے سے ملک بھر میں نئی عدالتوں کے قیام سے متعلق تجاویز پیش کیں۔
وزیراعظم کو بتایا گیا کہ مالی مشکلات کے پیش نظر پہلے مرحلے میں 30 نئی احتساب عدالتیں تشکیل دی جائیں گی جبکہ باقی عدالتوں کا قیام مقدمات کے دبا ئوکو مدنظر رکھتے ہوئے مرحلہ وار عمل میں لایا جائے گا۔
مزید برآں پارلیمانی سیکرٹری قانون بیرسٹر ملائیکہ بخاری نے وزیراعظم عمران خان کو صنفی تشدد کے جرائم کے مقدمات چلانے کے لئے خصوصی عدالتوں کے قیام کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔
ان عدالتوں میں خواتین ‘ بچوں اورخواجہ سراؤںکے خلاف جرائم اور صنفی تشدد پر مبنی مقدمات چلائے جائیں گے‘وزیراعظم نے وزارت قانون و انصاف کے اقدام کو سراہتے ہوئے ہدایت کی کہ اس حوالے سے متعلقہ فریقین سے مشاورت اور قوانین میں ترمیم کے ذریعے ملک بھر میں ”اسپیشل جینڈر بیسڈ وائلنس کورٹس“ کا قیام عمل میں لایا جائے۔