• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کا ایک اور متنازع قانون، غیر کشمیریوں کو زمین خریدنے کی اجازت

نئی دہلی (جنگ نیوز )بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے لیے زمینوں سے متعلق قانون میں ترامیم متعارف کروا دی ہیں جس کے تحت بھارت کی کسی بھی ریاست کا شہری مقبوضہ علاقے میں اراضی حاصل کر پائے گا۔دوسری جانب مقبوضہ جموں و کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے بھی ٹوئٹر پر اپنے بیان میں بی جے پی حکومت کے اس اقدام کی شدید مذمت کی۔

انہوں نے کہا کہ ‘مقبوضہ جموں و کشمیر کی زمینوں کی ملکیت کے حوالے سے ترامیم ناقابل قبول ہیں، ڈومیسائل قانون کے تحت بھی غیر زرعی اراضی کی خریداری اور زرعی اراضی کی منتقلی کو آسان بنا دیا گیا تھا یہاں تک کہ وہ بھی ختم ہوگیا’۔عمر عبداللہ نے کہا کہ ‘اب مقبوضہ جموں و کشمیر کو برائے فروخت کردیا گیا ہے، جس سے غریب زمینداروں کو مشکلات کا سامنا ہوگا’۔

بھارت کے مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق بھارت کی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ نیا قانون ‘یونین ٹریٹری آف جموں و کشمیر ری آرگنائزیشن(ایڈاپٹیشن آف سینٹرل لاز) تھرڈ آرڈر 2020’ کا نفاذ فوری طور پر ہوگا۔

اس سے قبل مقبوضہ جموں و کشمیر کے مستقل رہائشی ہی خطے میں اراضی خرید سکتے تھے لیکن اب اس قانون کو بھی ختم کردیا گیا ہے۔بی جے پی حکومت نے قانون بنایا تھا کہ بھارت کی کسی بھی ریاست کا شہری مقبوضہ خطے میں جائیداد بنا سکتا اور ملازمت بھی حاصل کرسکتا ہے۔

تازہ ترین