اسلام آباد ( نمائندہ جنگ،نیوز ایجنسیاں) بھارتی جاسوس کلبھوشن اور بھارتی پائلٹ ابھی نندن کے معاملے پر قومی اسمبلی میں حکومت اور اپوزیشن نے متضاد دعوے کیئے ہیں۔
گزشتہ روزایوان میں مسلم لیگ (ن)کے پارلیمانی لیڈر خواجہ آصف نے کہا کہ ابھی نندن کو رہا کر کے پاکستان نے بھارت سے تعلقات کو بہتر بنانے کیلئے ایک مثبت قدم اٹھایا لیکن اس کے نتائج کیا سامنے آئے۔
کلبھوشن کو رہا کرنے کیلئے اور اسے باعزت گھر پہنچانے کیلئے آپ لوگ انتظامات کر رہے ہیں ، قانون سازی آپ کر رہے ہیں، سہولتیں آپ فراہم کر رہے ہیں اور ہمارے ذمے ڈال رہے ہیں، تھوڑا اپنے گریبان میں تو جھانکیں،ایاز صادق نے کہا ہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ خدا کا واسطہ ہے بھارتی پائلٹ کو واپس جانے دیں،ورنہ رات کو 9بجے بھارت پاکستان پر حملہ کر دے گا۔
قادر پٹیل نے کہا کہ ہم کہیں گے ابھی نندن کو آپ نے چھوڑا ہے،وزیر مملکت علی محمد خان نے کہا کہ تمام اپوزیشن رہنمائوں نےابھی نندن کے معاملے کی تائید کی تھی اور کسی نے اعتراض نہیں کیا تھا اور ابھی نندن کو بھارت بھیجنے کی حمایت کی تھی۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ایاز صادق کا موقف حقیقت کے برعکس ہے۔