• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ابھی نندن پر بیان گمراہ کن، دن کے اجالے میں بھارت کو دی گئی شکست کا درجہ کم کرنے کیلئے منفی بیانیہ استعمال کیا جارہا ہے، فوجی ترجمان

بھارت کو دی گئی شکست کا درجہ کم کرنے کیلئے منفی بیانیہ استعمال کیا جارہا ہے، فوجی ترجمان


اسلام آباد (ایجنسیاں‘جنگ نیوز) پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل افتخار بابر نے کہا ہے کہ پاکستان نے ایک ذمہ دار ریاست کے طور پر امن کو ایک موقع دیتے ہوئے بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا‘ابھی نندن کی رہائی کو کسی اور چیز سے جوڑنا انتہائی گمراہ کن ہے‘ہندوستان پر پاکستان کی فتح کو متنازع بنانا قابل قبول نہیں ‘پلوامہ واقعے میں بھارت نے ناصرف منہ کی کھائی بلکہ پوری دنیا میں ہزیمت بھی اٹھائی‘پاکستان نے اعلانیہ ہندوستان کو دن کی روشنی میں شکست دی‘بھارت کی ہزیمت کم کرنے کے لئے منفی بیانیہ استعمال کیا جارہا ہے‘ بھارت سے متعلق فیصلوں میں سول وفوجی قیادت یکجا تھی ‘پاک فوج بطور ادارہ ایک اکائی ہے ‘ فوج کی قیادت اور جوانوں میں اختلاف پیدا نہیں کیا جاسکتا۔

وہ جمعرات کو ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔ ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل افتخار بابر نے کہا کہ آج کی پریس کانفرنس کا ون پوائنٹ ایجنڈا ریکارڈ کی درستگی ہے، گزشتہ روز ایک بیان دیا گیا جس میں تاریخ کو مسخ کرنے کی بات کی گئی‘ ایسے منفی بیانیے کے قومی سلامتی پر براہ راست اثرات ہوتے ہیں‘ یہ بیانیہ بھارت کی ہزیمت کم کرنے کے لئے استعمال کیا جارہا ہے، جس کا دشمن بھرپور فائدہ اٹھا رہاہے اور اس کی جھلک بھارتی میڈیا پر دیکھی جا سکتی ہے‘ ان حالات میں جب دشمن قوتیں پاکستان پر ہائبرڈوار مسلط کرچکی ہیں ہم سب کو انتہائی ذمہ داری سے آگے بڑھنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے بروقت جواب نے دشمن کے عزائم ناکام بنا دیئے‘ بھارتی جارحیت کا جواب دینے کے اس فیصلے میں تمام سول اور ملٹری انتظامیہ یکجا تھی۔ دشمن ساری کارروائی کے دوران اتنا خوفزدہ ہوا کہ بدحواسی اور عجلت میں اپنے ہی ہیلی کاپٹر اور جوانوں کو مار گرایا‘اس کامیابی سے ناصرف بھارت کی کھوکھلی قلعی دنیا کے سامنے کھل گئی بلکہ پوری پاکستانی قوم کا سر فخر سے بلند ہوا اور مسلح افواج سرخرو ہوئی، پاکستان کی فتح کو دنیا نے تسلیم کیا بلکہ خود بھارتی قیادت نے اس شکست کا جواز رافیل طیاروں کی عدم دستیابی پر ڈال دیا۔

میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ پلوامہ واقعہ کے بعد فتح کو متنازع اور پاک فوج کونشانہ بنانے پرغم وغصہ پایا جاتا ہے ۔پاک فوج بطور ادارہ ایک اکائی ہے، فوج کی قیادت اوررینکس میں کوئی فرق نہیں ‘پاک فوج کو بطور ادارہ متنازع بنانیکی کوششیں کی جارہی ہیں ۔ 

تازہ ترین