اسلام آباد(ایجنسیاں)وزیر اعظم عمران خان نے کہاہے کہ ہم نے گلگت بلتستان کو عبوری صوبائی حیثیت دینے کافیصلہ کیاہے ‘ہم نے یہ فیصلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کومدنظررکھ کر کیا ہے ‘پاکستان کا فائدہ قانون کی بالادستی کویقینی بنانے میں ہے، طاقتوراورکمزورکیلئے ایک قانون ہونا چاہئے ‘ قانون کی بالادستی پراب پورازورلگائیں گے۔
اپوزیشن کا مفاد پاکستان کے مفاد کے خلاف ہے، عمران خان کبھی بھی ان ڈاکوؤں کومعاف نہیں کرے گا ‘اپنے آپ کو جمہوری اورسیاستدان کہنے والے لوگوں نے فوج اورعدلیہ کی ساکھ کو متاثرکرنے کا منصوبہ بنایا ہواہے‘یہ عدلیہ میں کوشش کررہے ہیں کہ ایک جج کواوپرچڑھا دیں‘ہم آج پاکستان کے میرجعفر‘ میر صادق اور میر ایاز صادق کو دیکھ رہے ہیں۔
یہ وہ لوگ ہیں جو آج نریندر مودی کی زبان بول رہے ہیں‘پہلے انہوں نے مجھے معیشت، انتخابات اور کورونا پر بلیک میل کرنے کی کوشش کی، جس کے بعد ایف اے ٹی ایف پر بلیک میل کرنے کی کوشش کی، جب میں بلیک میل نہیں ہوا تو انہوں نے پاکستانی فوج، آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کے خلاف بندوقیں تانی ہوئی ہیں‘اگریہ لوگ آرمی چیف اورآئی ایس آئی کے چیف کے خلاف باتیں کررہے ہیں توان کومنتخب کرنے کامیرافیصلہ بالکل ٹھیک تھا۔
ڈاکوان کے خلاف بول رہے ہیں تو اس کامطلب ہے کہ وہ بالکل ٹھیک لوگ ہیں، آنیوالے دنوں میں دیکھیں گے کس کی ٹانگیں کانپتی ہیں اور کن کے ماتھوں پرپسینہ آتا ہے‘ ہماری انٹیلی جنس ایجنسیوں نے انتشارپھیلانے کی بھارتی کوششوں اورمنصوبوں کو پاش پاش کردیاہے۔
اتوارکو گلگت میں گلگت بلتستان کی آزادی پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا وزیراعظم نے کہاکہ وہ قوم کوبتانا چاہتے ہیں کہ ایک مضبوط فوج پاکستان کیلئے کتنی ضروری ہے،لیبیا سے لیکر، صومالیہ، یمن اورافغانستان میں تباہی مچی ہوئی ہے،5اگست 2019ء کونسل پرست اورہندوواتواکے نظریہ کی پرچارک نریندر مودی کی حکومت نے مقبوضہ کشمیرمیں جوکچھ کیا ہے اس کے تناظرمیں دیکھنے کی ضرورت ہے کہ پاکستان میں ایک مضبوط فوج اور سیکورٹی فورسز کا ہونا کتنا ضروری ہے۔
ہم اپنی سیکورٹی فورسز کوداددیتے ہیں‘ہمیں پتہ ہے کہ مودی حکومت پاکستان میں دہشت گردی کی شکل میں نہیں بلکہ عالموں کوقتل کرکے فرقہ وارانہ فسادات کے ذریعہ انتشارپھیلانے کی کوششیں کررہی ہے‘ میں کہاتھا کہ جن لوگوں نے 30 سالوں سے ملک کولوٹا اورپیسہ بیرون ممالک منتقل کیا یہ اکھٹے ہوں گے‘ صرف یہ نہیں کہ وہ غریب لوگ جومجبوری میں چوری کرے وہ جیلوں میں جائے اوربڑے بڑے ڈاکووں کواین آراومل جائے اوروہ دندناتے پھریں اورباربارآکرپھرملک کو لوٹے‘ اللہ کاشکرہے کہ جس معیشت کویہ دیوالیہ ہونے کے قریب چھوڑ گئے تھے وہ درست سمت میں گامزن ہوچکی ہے۔
یہ عدلیہ میں کوشش کررہے ہیں کہ ایک جج کواوپرچڑھا دیں، جب حدیبیہ پیپرکے کیس میں ان کومعاف کیا گیا تو وہ عدلیہ ٹھیک تھی، لیکن جب ان کے خلاف 5 ججوں پرمشتمل بینچ کا فیصلہ آتا ہے۔
جب باہربھاگے ہوئے شخص کے خلاف منی لانڈرنگ کا فیصلہ آتا ہے توتب عدلیہ بری بن جاتی ہے، اسی طرح فوج کے اوپردباؤ ڈالاگیاہے یہ صرف اورصرف کوشش ہے کہ کسی طرح ہم دباو میں آکر انہیں معاف کردیں۔
معیشت کی سمت درست ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ قانون کی بالادستی پراب پورازورلگائیں گے، ریاست کے اداروں کے ذریعہ قانون کی بالادستی کویقینی بنایا جائیگا، دباؤ ڈالنے والوں کو قانون کے نیچے لائیں گے۔
وزیراعظم نے کہاکہ وہ گلگت بلتستان کے عوام کو گلگت بلتستان کو عبوری صوبائی حیثیت دینے پربھی مبارکباد دینا چاہتے ہیں، یہ اس علاقہ کے نوجوانوں کا ایک بڑا اوردیرینہ مطالبہ تھا۔