• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عدالتی فیصلے معنی خیز بنانا جانتے ہیں، سپریم کورٹ

عدالتی فیصلے معنی خیز بنانا جانتے ہیں،سپریم کورٹ 


اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ نے بورڈ آف ریونیو سندھ کے فیصلے خلاف اپیل پر گزشتہ سماعت پر پیش نہ ہونے پر ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل کو 50000 روپے جرمانہ کر دیا ۔ جمعرات کو جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سماعت کی۔ عدالت نے کہاکہ مدعی کے وکیل کو جرمانے کی رقم ادا کی جائے۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہاکہ اگر اس عدالت کے فیصلے بے معنی ہیں تو ہم ان کو معنی خیز بنانا جانتے ہیں۔ آپ کی جیب سے تو جرمانہ نہیں ادا ہو رہا، یہی رویہ رکھا تو حکم دیں گے کہ جرمانہ آپ کی جیب سے جائے۔ عدالت نے کہاکہ بورڈ آف ریوینو کی کارکردگی پر حیران ہیں۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ سے استفسار کیا کہ آپ کا عہدہ کیا ہے آپ کو کون ہدایات دے رہا ہے۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ایڈووکیٹ جنرل سندھ اور بورڈ آف ریونیو کے افسران کی غیر حاضری پر شدید اظہار برہمی کیا اور کہاکہ ایڈوکیٹ جنرل سندھ کہاں ہیں؟ ۔ انہوں نے کہاکہ آپ کو نا کیس کے بارے میں معلوم ہے نا اپنے موکل کا،انہوں نے کہاکہ ایڈوکیٹ جنرل سندھ چاہے کسی عدالت میں ہوں یا کابینہ میٹنگ میں ان کو عدالت بلا کر لائیں، عدالت نے ایڈوکیٹ جنرل سندھ اور بورڈ آف ریونیو کے سینئر عہدیدار کے پیش ہونے کا حکم دیدیا۔ دوران سماعت جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اراضی قوانین میں غیر معروف الفاظ کے استعمال پر اظہار ناپسندیدگی کیا اور کہاکہ یہ گورا،کالاسمیت مختلف جو الفاظ استعمال ہوئے انکا مقصد کیا ہے ۔ ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہاکہ سندھی الفاظ سندھیوں کیلئے قابل فہم ہیں ۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہاکہ سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو کے حکم بارے کسی کو علم نہیں ،ممبر بورڈ آ ف ریونیو نے فریقین کو بتانے کی بھی زحمت نہیں کی۔ انہوں نے کہاکہ بیوروکریسی کے پاس بے پناہ اختیارات ہیں جو چاہے کرے ،ڈی سی نے زمین ایکوائیر کرنے کا متعلقہ فریقین کو بتایا بھی نہیں ۔ انہوںنے کہاکہ ڈی ایچ اے کی زمین ایسے کیوں نہیں لیتے ؟سپریم کورٹ نے کیس نمٹاتے ہوئے کلکٹر لینڈ کو بھجوا دیا ،کلکٹر لینڈ کو معاملہ قانون کے مطابق حل کرنے کی ہدایت کی ۔سپریم کورٹ نے سندھ حکومت کو اراضی سے متعلق قوانین میں شامل سندھی زبان کے الفاظ کو عام فہم بنانے کی بھی ہدایت کردی،سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو نے سندھ بھر میں آبپاشی کے پلانٹس کی ملکیت حکومت سندھ کی ملکیت میں دینے کا حکم دیا تھا۔

تازہ ترین