اسلام آباد (عاصم جاوید) جنگ جیو گروپ کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمن کے خلاف 34 سال پرانے جائیداد کے معاملے پر دائر نیب ریفرنس میں ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست کی سماعت آج سپریم کورٹ اسلام آباد میں ہو گی۔ جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں جسٹس یحییٰ آفریدی اور جسٹس قاضی محمد امین احمد پر مشتمل عدالت عظمیٰ کا تین رکنی بنچ سماعت کرے گا۔ منگل 3 نومبر کو جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں جسٹس منیب اختر پر مشتمل سپریم کورٹ کے دو رکنی بنچ نے میر شکیل الرحمن کی ضمانت کی درخواست کی سماعت کی تاہم پراسیکیوٹر نیب حیدر علی خان نے دو رکنی بنچ پر اعتراض کردیا جس پر عدالت نے تین رکنی بنچ کی تشکیل کے لئے معاملہ چیف جسٹس کو بھجواتے ہوئے درخواست ضمانت کی سماعت ایک ہفتہ کے لئے ملتوی کر دی۔ واضح رہے کہ جسٹس احمد نعیم اور جسٹس فاروق حیدر پر مشتمل لاہور ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ نے 8جولائی کو جنگ جیو گروپ کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمن کی درخواست ضمانت بعداز گرفتاری خارج کی تھی ،جس پر انہوں نے 11 ستمبرکو سپریم کورٹ میں یہ درخواست دائر کرتے ہوئے فاضل عدالت سے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں ضمانت پر جیل سے رہا کرنے کا حکم جاری کرنے کی استدعا کی ہے۔ درخواست میں چیئرمین نیب ، ڈی جی نیب لاہور اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر / تفتیشی افسر نیب لاہور عا بد حسین کو فریق بناتے ہوئے سوال اٹھایا گیا ہے کہ اس مقدمہ میں ان کے علاوہ بھی تین اور افراد کو بھی نامزد کیا گیا جن میں اس وقت کے وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد نواز شریف ، اس وقت کے ڈی جی ایل ڈی اے ہمایوں فیض رسول اور ڈائریکٹر لینڈ ڈویلپمنٹ شامل ہیں۔ نواز شریف تو ملک سے باہر ہیں لیکن دیگر دونوں ملزمان کو وارنٹ تک جاری نہیں کئے گئے جبکہ درخواست گزار کو گرفتار کرکے جیل میں ڈال دیا گیا۔ کیا یہ امتیازی سلوک نہیں ہے؟ درخواست گزار تو کوئی عوامی نمائندہ بھی نہیں ہے۔