• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مستقبل میں برطانوی ایٹمی قوت کے کردار پر فیصلہ اعلیٰ سطحی اجلاس میں ہوگا

لندن (پی اے) مستقبل میں برطانوی ایٹمی قوت کے کردار پر فیصلہ ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس میں ہوگا۔ رپورٹ کے مطابق مستقبل میں برطانیہ کی انرجی سٹراٹیجی میں ایٹمی توانائی کے کردار پر فیصلہ اس ماہ ایک اجلاس میں وزیراعظم بورس جانسن، چانسلر اور وزیر تجارت کے درمیان بحث کے دوران ہوگا۔ یہ فیصلہ برطانیہ کے لئے 2050 تک زیرو کاربن اخراج کے حصول کے لئے ایک نیا 10 نکاتی منصوبہ پیش کئے جانے سے قبل ہوگا۔ توقع ہے کہ رپورٹ اگلے ہفتہ شائع ہوگی۔ حکومت کا اصرار ہے کہ وہ نئے نیوکلیئر پاور سٹیشنز کی تعمیر کے عزم پر قائم ہے۔ ان سٹیشنز کی تعمیر برطانوی توانائی کی فراہمی کو کاربن سے پاک کرنے کی مجموعی حکمت عملی کا حصہ ہے۔ نمبر 10، نمبر 11 اور محکمہ تجارت کا سہ فریقی اجلاس اس ضمن میں حتمی فیصلہ کرے گا۔ حکومت سے یہ توقع نہیں ہے کہ وہ آسانی کے ساتھ یہ فیصلہ کرے کہ کس پروجیکٹ پر کام شروع کیا جائے گا مگر حکام نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ سفولک میں سائز ویل واحد پروجیکٹ ہے، جہاں اس پارلیمنٹ میں نئے ایٹمی پروجیکٹ کو شروع کرنے کا ہدف مقرر کئے جانے کے بعد کام شروع کیا جا سکتا ہے۔ جابس سکلز اور نئے مواقعے سمرسٹ سے سفولک منتقل کئے جانے کے لئے یونین کی مضبوط سپورٹ موجود ہے، تاہم بڑے تعمیراتی منصوبے پر مقامی سطح پرقابل ذکرمزاحمت پائی جاتی ہے، جس کے بارے میں کارکنان کا کہنا ہے کہ اس پروجیکٹ کی تعمیر سے اہم مقامی جنگلی حیات کے علاقے کو ماحولیاتی خطرات لاحق ہو جائیں گے۔ حکومت کی جانب سے بھی اس کے موجودہ 2040 سے 2035 یا اس سے قبل پیٹرول اور ڈیزل انجنوں پر پابندی کے لئے غور کیا جا رہا ہے۔ اس یقین کا اظہار کیا جاتا ہے کہ نیا ٹائم فریم 2030 سے 2034 تک عمل میں لایا جائے گا۔ حالانکہ بہت سے انرجی انڈسٹری ماہرین کو شبہ ہے کہ چھوٹے ایٹمی ری ایکٹرز کوئی اہم کردار ادا کر سکتے ہیں مگر بی بی سی یہ سمجھتی ہے کہ حکومت اس ٹیکنالوجی کو فروغ دینے کے لئے بہت پرجوش ہے اور یہ حکومت کے طویل المدت منصوبوں میں اہم کردار ادا کریں گے۔ برطانوی انرجی پالیسی کی مستقبل کے لئے شکل مرتب کرنے کے بارے میں ایک تفصیلی وہائٹ پیپر نومبر کے اختتام تک شائع ہوگا۔

تازہ ترین