• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان ریلوے کی جانب سے16 نومبر سے کراچی سرکلر ریلوے کی بحالی کا اعلان اہالیان کراچی کیلئے ایسی خوشخبری ہے جس پر اگر صحیح معنوں میںعملدر آمد کیا گیا تو شہر کا ٹرانسپورٹ جیسا دیرینہ مسئلہ بڑی حد تک حل ہوجائے گا ۔ ملک کا سب سے بڑا شہر ہونے کے باوجود یہاں ٹرانسپورٹ،سڑکوںاور دیگر شہری مسائل دوسرے شہروں کی نسبت کہیں زیادہ ہیں،مقامی قیادتوں کی باہمی سیاسی رسہ کشی نے اس کی مشکلات کو کبھی کم نہیں ہونے دیاجبکہ اب بھی سپریم کورٹ کی جانب سے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئےبارہا ہدایات دینے اور گزشتہ سماعت پر توہین عدالت کے نوٹس جاری کرنےکے بعدہی سرکلر ریلوے کی بحالی ممکن ہوئی ہے۔بتایا گیا ہے کہ روزانہ 8مسافر ٹرینیں چلائی جائیں گی،جن میں زیادہ سے زیادہ کرایہ 50روپے ہوگا۔ ریلوے حکام کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کے تحت پاکستان ریلوے کے سی آر کومرحلہ وار بحال کر رہی ہے، پہلے مرحلے میں پیر 16نومبر سے پپری اسٹیشن سے براستہ لانڈھی، ملیر، ڈرگ روڈ، کینٹ، سٹی، کیماڑی، وزیر مینشن، لیاری، گل بائی، سائٹ، شاہ عبداللطیف اور اورنگی اسٹیشن تک یہ ٹرینیں چلائی جائیں گی ۔پانچ، پانچ بوگیوں پر مشتمل چار، چارٹرینیں روزانہ پپری سے اورنگی اسٹیشن اور اورنگی سےپپری اسٹیشن تک صبح 7 بجے، 10بجے، دوپہر ایک بجے اور سہ پہر 4 بجے بیک وقت اپنی منزل کیلئے روانہ ہونگی۔ کے سی آر کیلئے پہلے مرحلے میں پاکستان ریلوے نے اسلام آبادمیں واقع کیرج میں 15بوگیوں کی تزئین و آرائش کرائی ہے، جبکہ مجموعی طور پر کے سی آر کیلئے 40بوگیوں پر مشتمل فلیٹ کی تزئین و آرائش کی جائیگی۔اس باب میں ضروری ہے کہ ریلوے کے مالی مسائل کی بابت بھی کوئی حکمت عملی اختیا ر کرلی جائے کہیں ایسا نہ ہو کہ ریلوے خسارے کو جواز بناتے ہوئے کچھ ماہ بعد اس سہولت سے شہریوں کو ایک بار پھر محروم کردیاجائے۔ ریل پٹڑی کو بھی مکمل قابلِ استعمال بنایا جانا چاہئے۔

تازہ ترین