• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قواعد وضوابط بنائے بغیر غیر قانونی بھرتی ہونیوالوں کو نہیں نکالا جاسکتا، سپریم کورٹ

اسلام آباد(جنگ رپورٹر)عدالت عظمیٰ نے بلوچستان کوسٹل ڈویلپمنٹ اینڈ فشریز ڈیپارٹمنٹ میں غیر قانونی بھرتیوں کیخلاف دائر کی گئی بلوچستان حکومت کی اپیل خارج کر تے ہوئے غیر قانونی بھرتیوں کے مرتکب ڈائریکٹر جنرلز کیخلاف کارروائی کا حکم جاری کردیا ہے جبکہ بلوچستان کوسٹل اینڈ فشریز ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو ایڈووکیٹ جنرل کی مشاورت سے ادارے کے قوائد و ضوابط تیارکرنے کی ہدایت کی ہے ،چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں قائم تین رکنی بینچ نے بدھ کے ورز کیس کی سماعت کی تو ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان نے عدالت کو بتایا کہ بلوچستان کوسٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں غیر قانونی بھرتیاں کر کے ملازمین کو 6 ماہ میں ریگولرائز کیا گیا، بلوچستان کوسٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے دو ڈائریکٹر جنرلز نے 1998ء کے ایکٹ کے تحت بھرتیاں کیں، ایکٹ کے تحت بھرتیاں نہیں ہوسکتی تھیں،ان پوسٹوں کیلئے اشتہارات بھی جاری نہیں کیے گئے تھے ،جسٹس منیب اختر نے انہیں مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ بلوچستان ہائیکورٹ نے فیصلے میں کہا کہ آپ نے غلط طریقے سے ملازمین کو نکالا ہے،کیا آپ کے پاس کوئی قواعد و ضوابط موجود ہیں جن سے غیر قانونی طور پر بھرتی ہونے والے افراد کو نکالا جا سکے؟ جس پر انہوں نے بتایا کہ اب تک کوئی قواعد و ضوابط تشکیل نہیں دیے گئے ہیں جس پر فاضل چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ قواعد وضوابط بنائے بغیر غیر قانونی بھرتی ہونیوالوں کو بھی نہیں نکالا جا سکتا،بلوچستان کوسٹل اینڈ فشریز ڈویلپمنٹ اتھارٹی، ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان کی نگرانی میں ایک ماہ میں ادارے کے قواعد وضوابط مرتب کرے،بعد ازاں عدالت نے صوبائی حکومت کی اپیل خارج کر تے ہوئے بلوچستان کوسٹل اینڈ فشریز ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو ادارے کے قواعد و ضوابط طے کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے اپیل نمٹا دی۔

تازہ ترین