خیبرپختونخوا میں کورونا وائرس پر ریسرچ کرنے والے ماہرین صحت نے وبائی مرض سے صحتیاب افراد کو دوبارہ کورونا ہونے کا دعویٰ کردیا ہے۔
کورونا وائرس پر پاکستان کی پہلی ریسرچ رپورٹ خیبر میڈیکل یونیورسٹی کے ماہرین صحت نے جاری کی ہے۔
ریسرچ رپورٹ میں کہا گیا کہ کورونا وائرس کی دوسری لہر میں صحتیاب مریضوں کو دوبارہ بھی وبائی مرض لاحق ہوسکتا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ محکمہ صحت کے ملازم میں 6 جون کو کورونا وائرس کی علامات ظاہر ہوئیں، ٹیسٹ کروانے پر رپورٹ مثبت آئی۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ اُس ہی ہیلتھ ملازم میں 4 ماہ اور 13 دن بعد دوبارہ وبائی مرض کی علامات دیکھی گئیں، ایک بار پھر ٹیسٹ کرانے پر کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔
ریسرچ رپورٹ میں بتایا گیا کہ اینٹی باڈیز بننے کے باوجود محکمہ صحت کا ملازم کورونا وائرس کا شکار ہوا۔
اس حوالے سے وائس چانسلر خیبر میڈیکل یونیورسٹی ضیا الحق نے جیو نیوز سے گفتگو بھی کی اور کہا کہ کورونا وائرس سے صحت یاب ہونے والے افراد کو زیادہ احتیاط کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دیگر ممالک میں کورونا کی دوسری لہر زیادہ خطرناک ثابت ہو رہی ہے، یہاں بھی کورونا وائرس زیادہ خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔
وائس چانسلر نے یہ بھی کہا کہ جو علامات پہلے ظاہر ہوئیں، دوسری لہر میں بھی وہی علامات ظاہر ہو رہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سردی میں کورونا کی دوسری لہر سے زیادہ لوگ متاثر ہوسکتے ہیں، فیس ماسک اور سماجی فاصلہ یقینی بنانےکی ضرورت ہے۔