• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کیلے سے بلڈپریشر کا علاج ممکن ہے؟

طبی ماہرین نے اپنی ایک نئی تحقیق میں انکشاف کیا ہے کہ روزانہ دو کیلے کھانے سے ہائی بلڈ پریشر سے بچا جاسکتا ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی کستوریا میڈیا کالج میں کی گئی ایک تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ روزانہ 5 کیلے کھانے سے بلڈ پریشر میں اُسی طرح نصف حد تک کمی ہو سکتی ہے جس طرح بلڈ پریشر ادویات کھانے سے ہوتی ہے۔

میڈیکل کالج کی جانب سے کی جانے والی اس تحقیق میں کچھ لوگوں کو شامل کیا گیا جن میں سے کچھ کو ایک ہفتے تک روزانہ دو کیلے کھلائے گئے جبکہ دیگر افراد نے ایسا نہیں کیا ، ایک ہفتے بعد یہ دیکھا گیا کہ روزانہ ایک ہفتہ تک دو کیلے کھانے والوں کے بلڈ پریشر میں دس فیصد کمی دیکھنے میں آئی۔

لہذا تحقیق کے بعد ماہرین کا کہنا ہے کہ ہائی بلڈ پریشر کے مریض اگر روزنہ ایک یا دو کیلے کھائیں تو اس سے یہ مرض قابو میں رہتا ہے کیونکہ کیلا غذائی اجزاء اور پوٹاشیم سے بھرپور ہوتا ہے جو ہمارے جسم میں 10 فیصد سے زائد سوڈیم (نمکیات) کے اثر کو کم کرسکتا ہے اور گردوں کی حفاظت میں بھی کردار ادا کرتا ہے۔

ماہرین کاکہنا ہے کہ تحقیق سے پہلے ہی یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ پوٹاشیم بلڈ پریشر میں کمی کا باعث بنتا ہے اور کیلے میں پوٹاشیم کثیر مقدار میں پایا جاتاہے ۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق تحقیق کرنے والی ٹیم نے بتایا کہ کیلے کی تمام 6 اقسام میں اے سی ای کے خلاف مزاحمت کرنے والی خصوصیات پائی جاتی ہیں۔

اس کے علاوہ روزانہ کالی مرچ، پیاز ، شہد، میتھی دانے، لہسن اور لیموں کے استعمال سے بھی بہت جلد بلڈ پریشر میں کمی لائی جاسکتی ہے۔

یہ تمام وہ چیزیں ہیں جو ہر وقت ہر کچن میں موجود ہوتی ہیں، اسی لیے ماہرین کا کہنا ہے کہ ان چیزوں کو استعمال میں لاتے ہوئے ہائی بلڈپریشر کو کنٹرول میں لایا جائے۔

جو افراد مسلسل ادویات کا استعمال کرتے ہیںاُن میں دیگر خطرناک امراض ہوجانے کا بھی خطرہ ہوتا ہے۔

تازہ ترین