• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

موٹروے پر عوامی مشکلات، مراد سعید اور ندیم افضل میں تلخ کلامی، کابینہ اجلاس کی اندرونی کہانی

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت کابینہ اجلاس کی اندرونی کہانی معلوم ہوئی ہے ۔

ذ رائع کے مطا بق وزیر اعظم کے معاون خصوصی ندیم افضل چن اور وزیر موا صلات مراد سعید کے درمیان تلخ کلامی ہوگئی ۔ تلخ کلامی فیصل آباد پنڈی بھٹیاں موٹروے پر عوامی مشکلات کے مسئلہ پر بحث کے دروان ہوئی ۔ مراد سعید خودپر تنقید سنتے ہی آگ بگولہ ہو گئے ۔

ندیم افضل چن نے کہا کہ پنڈی بھٹیاں فیصل آباد ٹول پلازہ پر بد انتظامی کے باعث عوام کو گھنٹوں ذلیل ہونا پڑتا ہے۔

گاڑیوں کے رش کے باعث عوام تکلیف میں ہیں۔ مراد سعید نے جواب میں کہا کہ ندیم افضل چن صاحب جس بات کا علم نہ ہو تو اس پر ریمارکس مت دیں ایسا نہیں ہے۔

ندیم افضل چن نے کہا کہ بھائی میں خود یہ دیکھ کر آیا ہوں ،یہ سنی سنائی بات نہیں ہے۔ آپ اپنے پر تنقید کو ذرا برداشت نہیں کر سکتے۔ بجائے معاملے کو حل کرنے کے آپ مجھے ہی غلط کہہ رہے ہیں۔ ندیم افضل چن نے کہا کہ آپ اپنے الفاظ واپس لیں۔

وزیراعظم نے دونوں کو خاموش کروا دیا۔ وزیراعظم کی مداخلت پر معاملہ رفع دفع ہوا۔ وزیراعظم نے مراد سعید کو عوامی مسئلہ ختم کرنے کی ہدایت کی ۔زیادتی کے مقدمات میں عبرتناک سزائوں کے حوالے سے کھل کر بحث کی گئی ۔

وفاقی وزیر مذہبی امور نے سرعام پھانسی کی تجویز دی۔ فیصل واوڈا اور اعظم سواتی نے بھی زیادتی کے مجرموں کو سرعام پھانسی دینے کی حمایت کی۔وزیر قانون نے سرعام پھانسی پر قانونی رکاوٹوں کا حوالہ دیا۔

فروغ نسیم نے کہا کہ سپریم کورٹ اور شریعت کورٹ سرعام پھانسی کو غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دے چکی ہیں۔بیرسٹر فروغ نسیم کے قانونی حوالوں کے بعد سرعام پھانسی کی تجویز پر کسی رکن نے مزید زور نہیں دیا۔

وزیر قانون نے کہا کہ حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف نہیں جا سکتی۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ سے دوبارہ رجوع کیا جائے یا سرعام سزا کا فیصلہ موخر کر دیا جائے۔کابینہ نےزیادتی کی سزا کیمیکل کیسٹریشن تجویز کرنے پر اتفاق کیا۔

تازہ ترین