• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورونا منفی کرکٹرز کو ہی نیوزی لینڈ نے سفر کی اجازت دی تھی

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستانی کرکٹ ٹیم کی نیوزی لینڈ روانگی سے30گھنٹے پہلے لاہور میں کورونا ٹیسٹ ہوئے تھے۔ اس ٹیسٹ کو ملا کرمجموعی طور پر چار ٹیسٹ منفی آنے والے ٹیم اراکین کو نیوزی لینڈ حکومت نے سفر کی اجازت دی تھی۔ خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ کھلاڑی لاہور ایئرپورٹ کے سی آئی پی لاونج یا دبئی ایئرپورٹ میں کورونا وائرس میں مبتلا ہوئے ہیں۔ پی سی بی ذرائع کا کہنا ہے کہ کرکٹرز کو روانگی سے قبل ایس او پیز کے بارے میں واضح طور بتادیا گیا تھا اور جن کھلاڑیوں نےایس او پیز کی خلاف ورزی کی ہے انہیں ٹیم انتظامیہ کی جانب سے جرمانوں کا بھی سامنا کرنا پڑسکتا ہے کیوں کہ کچھ کھلاڑیوں کی حرکت سے پاکستان کرکٹ بورڈ کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ غیر ملکی ایئر لائن نےلاہور سے جہاز نے اڑان بھری تو پاکستان ٹیم نے تین گھنٹے کا سفر کمرشل فلائٹ میں کیا۔ پھر دبئی ایئر پورٹ پر جہاز تبدیل ہوا۔ آٹھ گھنٹے بعد جہاز سنگاپور میں ری فیو لنگ کے لئے رکا لیکن تمام مسافر جہاز ہی میں تھے۔ غیر ملکی ایئر لائن مکمل طور ڈس انفیکٹ تھی لیکن جہاز میں کسی مسافر سے وائرس کے ٹرانسفر ہونے کے خدشے کو بھی نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم نے بزنس کلاس میں سفر کیا تھا۔ پی سی بی کا کہنا ہے کہ نیوزی لینڈ کی فلائٹ طویل ہونے کی وجہ سے چارٹرڈ فلائٹ مہنگا کام ہے۔ انگلینڈ کی فلائٹ آٹھ گھنٹے تھی اس لئے جہاز چارٹرڈ کیا گیا تھا۔

تازہ ترین