کراچی کی جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں آرزو کیس کی سماعت کے دوران چالان جمع کرایا گیا ہے جس کے مطابق آرزو راجہ نے بیان میں بتایا ہے کہ اس کی علی اظہر سے طویل عرصے سے دوستی ہے۔
دورانِ سماعت ملزم علی اظہر کے وکیل نے دلائل مکمل کر لیے، تفتیشی افسر حاضر نہیں ہوا۔
عدالت میں جمع کرائے گئے چالان کے مطابق آرزو نے بیان میں بتایا ہے کہ اس کی علی اظہر سے طویل عرصے سے دوستی ہے، علی اظہر کے ساتھ موٹر سائیکل پر وکیل کے دفتر پہنچی جہاں نکاح ہوا۔
چالان کے مطابق نکاح خواں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ لڑکی نے عمر 18 سال ہونے سے متعلق دستاویزات پیش کیں۔
چالان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ملزمان کے خلاف چائلڈ میرج ایکٹ کے تحت کارروائی کی جا رہی ہے۔
سرکاری وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ آفس فائل اور تفتیشی افسر موجود نہیں ہے اس لیے مہلت دی جائے۔
عدالت نے سرکاری وکیل کی استدعا منظور کر تے ہوئے سماعت یکم دسمبر تک ملتوی کر دی اور آئندہ سماعت پر تفتیشی افسر کو پیش ہونے کا حکم بھی دے دیا۔