• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان اسٹیل ملز کے 4544 ملازمین برطرف، منیجر کی سطح کا اسٹاف بھی شامل، ملازمین کا احتجاج

پاکستان اسٹیل ملز کے 4544 ملازمین برطرف، ملازمین کا احتجاج


اسلام آباد، کراچی (نمائندہ جنگ، اسٹاف رپورٹر) حکومت نے پاکستان اسٹیل ملز کے 4 ہزار544؍ ملازمین کو برطرف کردیا ہے، برطرف کیے جانے والوں میں پے گروپ 2، 3، 4کے ملازمین، جونیئر آفیسرز، اسسٹنٹ منیجرز ، ڈویژنل منیجر، ڈی سی ای، ڈی جی ایم اور منیجرز بھی شامل ہیں، حکومت ملازمین کو فی کس اوسطا 23لاکھ روپے ادا کریگی۔

دوسری جانب اسٹیل ملز کے ہزاروں ملازمین نے جبری برطرفیوں اور نج کاری کیخلاف ایک بڑی احتجاجی ریلی نکالی اور جبری برطرفیوں اور نجکاری کیخلاف نعرے لگا۔

مظاہرے میں تاجروں اور سیاسی جماعتوں کے کارکنوں نے بھی شریک تھے، مظاہرین نے ٹائر جلا کر نیشنل ہائی وے کو بلا ک کر دیا، جس سے گاڑیوں کی روانی شدید متاثر ہوئی، ملازمت سے فارغ ہونے کی خبر سن کر پاکستان اسٹیل کے ایک ملازم صدمے سے انتقال کرگئے۔ 

تفصیلات کے مطابق پاکستان سٹیل ملز کے 4 ہزار 544 ملازمین کو برطرف کردیاگیا ہے،حکومت فی ملازم اوسطا 23لاکھ روپے گولڈن ہینڈ شیک کی مد میں ادا کرے گی اس حوالے سے وفاقی کابینہ اور ای سی سی جون میں منظوری دے چکی ہے۔ 

ذرائع کے مطابق جن ملازمین کو برطرف کیا گیا ہے ان میں پے گروپ 2، 3، 4 کے ملازمین کے علاوہ جونیئر آفیسرز (جے اوز) اسسٹنٹ منیجرز ، ڈویژنل منیجر، ڈی سی ای، ڈی جی ایم اور منیجرز بھی شامل ہیں۔ 

ملازمین کو بذریعہ ڈاک برطرفی کے خطوط ارسال کردیے ہیں سٹیل ملز کے سکول و کالج کے اسٹاف کو برطرف نہیں کیا گیا جبکہ ڈپارٹمنٹس کے کارپوریٹ سیکرٹریز کو برطرف نہیں کیا گیا۔

واضح رہے کہ رواں سال 9 جون کو وفاقی کابینہ نے پاکستان اسٹیل ملز کے ملازمین کو گولڈن ہینڈ شیک دے کر فارغ کرنے کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کی تجویز کی منظوری دی تھی۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے 3 جون 2020 کے اجلاس میں پاکستان سٹیل کے 9 ہزار سے زائد ملازمین کو گولڈن ہینڈ شیک دے کر فارغ کرنے کی سفارش کی تھی۔

اس حوالے سےوفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار حماد اظہر کا کہنا تھا کہملازمین کو گولڈن ہینڈ شیک پیکج کے تحت اوسطاً 23 لاکھ فی ملازم ملیں گے، جسکی زیادہ حد 70 سے 80 لاکھ بھی ہے۔ 

دریں اثناء ملازمت سے فارغ ہونے کی خبر سن کر پاکستان اسٹیل کے ایک ملازم صدمے سے انتقال کرگئے۔ جبکہ اسٹیل ملز کے ہزاروں ملازمین نے جبری برطرفیوں اور نج کاری کے خلاف ایک بڑی احتجاجی ریلی نکالی۔ 

ذرائع کے مطابق جمعہ کو یہاں ملازمت سے جبری برطرفی کی خبر سن کر اسٹیل ٹائون کے مکان نمبر B-629، میں رہائش پذیر پاکستان اسٹیل کے ایک ملازم دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے۔ 

دریں اثناء آل ایمپلائز ایکشن کمیٹی پاکستان اسٹیل کے زیر اہتمام گلشن حدید فیز IIسے ٹائون شپ اللہ والی چورنگی تک ایک بڑی احتجاجی ریلی نکالی گئی، جس کی قیادت ایکشن کمیٹی کی سپریم کونسل کے ساتھ ساتھ گلشن حدید اور ٹائون شپ کی یونین کونسلز کے تمام چیئرمینز اور تاجر تنظیموں کے نمائندوں نے بھی کی، ریلی میں اسٹیل ملز کے ہزاروں کارکنوں اورافسران نے شرکت کی۔ 

مظاہرین نے درجنوں پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے اور وہ ملازمین کی جبری برطرفیوں اور نج کاری کیخلاف زوردار نعرے لگا رہے تھے،گلشن حدید میں جہاں سے بھی ریلی گزری تاجروں نے اپنا کاروبار بند کرکے ملازمین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی، جماعت اسلامی، فنکشنل لیگ، جئے سندھ تحریک اور متحدہ قوی موومنٹ کی مقامی قیادت نے بھی شرکا سے یکجہتی کا اظہار کیا۔ 

ریلی کے اختتام پر شرکا سے خطاب کرتے ہوئے مزدور رہنمائوں عاصم بھٹی، چوہدری فضل حق، مصطفیٰ سموں، مرزا مقصود، ممتاز بھٹو، یاسین جامڑو، علی حیدر گبول، نوید آفتاب، اکبر ناریجو، اکبر میمن، سلیم گل، خالق چنہ، شوکت کورائی، مجید منصوری اور رائو خالد نے واضح کیا کہ ملازمین کی جبری برطرفی اور پاکستان اسٹیل کی نج کاری قبول نہیں اور اسکے خلاف جدوجہد جاری رہے گی۔ 

دریں اثناء پاکستان اسٹیل مل کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اسٹیل مل انتظامیہ نے ملازمین کی تعداد میں کمی کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور جن ملازمین کو برطرف کیا جائیگا، ان میں گروپ 2،3،4 اور جے اوز شامل ہیں۔ 

تاہم، اساتذہ، لیکچرارز، اسکول اور کالجز کا نان ٹیچنگ عملہ، ڈرائیورز، فائرمین، فائر ٹینڈر آپریٹرز، ہیلتھ ورکرز، سیکورٹی گارڈز، چوکیدار، مالی، پیرامیڈیکل اسٹاف، باورچی، ویٹرز، آفس اڈینڈنٹس، فنانس ڈپارٹمنٹ کے افراد، اے اینڈ پی ڈپارٹمنٹ میں کمی کی جائے گی۔ 

جب کہ ان کے علاوہ فنانس ڈپارٹمنٹ کے جے اوز (پی ایس ای۔1)، کارپوریٹ سیکرٹریٹ، سی پی اینڈ آئی، آئی ایس ایم ڈی، قانون، سیکورٹی اور اے اینڈ پی ڈپارٹمنٹ کو برقرار رکھا جائے گا۔

اے ایم اور ڈی ایم کیڈر کے افسران میں کمی کی جائے گی۔ تاہم، سی ای او سیکرٹریٹ، سیکورٹی، میڈیکل / پی ایس ایچ ، ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ، پیشہ ور ڈگری یافتہ ، فنانس ڈپارٹمنٹ، اے اینڈ پی ڈپارٹمنٹ، کارپوریٹ سیکرٹریٹ ، سول مینٹیننس، سی ڈی بی، زیٹ او اسلام آباد اور پروٹوکول ڈپارٹمنٹ کو برقرار رکھا جائیگا۔ 

اس کے علاوہ ڈی سی ای، ڈی جی ایم، ایس ای / مینیجرز میں کمی کی جائیگی ماسوائے انکے جو ایجوکیشن، میڈیکل ، اے اینڈ پی یا پی ایس ایم میں لازمی جگہ تعینات ہوں۔

ترجمان پاکستان اسٹیل ملز کا کہنا ہے کہ برطرف ملازمین کو بذریعہ ڈاک برطرفی کے خطوط ارسال کردیئے ہیں۔رات گئے اسٹیل ملز ملازمین کا احتجاج ختم ہوگیا۔

تازہ ترین