• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاکستان آرڈیننس فیکٹری واہ کا دورہ کیا اورملک کے اس انتہائی اہم دفاعی اثاثے کے مختلف شعبہ جات کا معائنہ کیا۔ دورہ کے دوران بری افواج کے سربراہ کو بریفنگ میں فیکٹری کی آپریشنل ضروریات پورا کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کے حصول، پائیدار اور کم لاگت پیداوار، جدیدیت، مستقبل کے منصوبوں اور ماضی قریب میں حاصل کی جانے والی کامیابیوں کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ جنرل قمر جاوید باوجوہ کا یہ دورہ اس اعتبار سے اہم ہے کہ پاکستان اس وقت مسلسل لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت کا سامنا کر رہا ہے اور بارہا ان خدشات کا اظہار بھی کیا جا چکا ہے کہ دشمن گلگت بلتستان، خیبرپختونخوا، بلوچستان اور ملک کے دیگر حصوں میں حالات خراب کر سکتا ہے جس کے لیے وہ عملی طور پر سرگرم بھی ہے۔ دوسرا، دفاعی تناظر میں خودانحصاری ایک ایسا ہدف ہے جو پاکستان کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور موجودہ آرمی چیف اس کا ادراک بھی رکھتے ہیں۔ انہوں نے جنگی چیلنجوں سے نبرد آزمائی کے لیے دفاعی خودانحصاری پر بھی زور دیا۔ یاد رہے کہ آرمی چیف نے اس سے قبل لاہور لاجسٹکس کور کا دورہ بھی کیا تھا۔ اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ کسی بھی بیرونی جارحیت سے پنجہ آزمائی کے لیے فرنٹ فٹ پر رہنا چاہتے ہیں۔ دریں حالات1951میں قائم ہونے والی پاکستان آرڈیننس فیکٹری کی اہمیت اس لیے بھی دوچند ہوجاتی ہے کہ یہ وزارتِ دفاعی پیداوار کے تحت کام کرنے والا ملک کا سب سے بڑا دفاعی صنعتی کمپلیکس ہے جو دفاعی ساز و سامان کی برآمدات کے لیے بھی کوشاں ہے۔ آرمی چیف کا دورہ دشمن کے لیے یہ واضح پیغام ہے کہ پاکستان کی مسلح افواج صرف سرحد وں پر ہی نہیں بلکہ ہر محاذ پر اس کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین