سینیٹ کے ڈپٹی چیئرمین سلیم مانڈوی والا نے قومی احتساب بیور (نیب) سے متعلق کہا ہے کہ میں نیب کے خلاف کھڑا ہو رہا ہوں اور اس کا حل نکال کر رہوں گا، نیب کے ہر آفیسر کے اثاثے میں عوام کے سامنے لاؤں گا۔
ان کا کہنا ہے کہ پوری سینیٹ میرے ساتھ کھڑی ہے، وہ چاہتی ہے کہ کوئی اس کے خلاف کھڑا ہو۔
سلیم مانڈوی والا نے اپنی پریس کانفرنس کے دوران نیب پر الزامات لگاتے ہوئے کہا ہے کہ پہلی بار ایسا ہے کہ سینیٹ آف پاکستان کو نیب سے مشکلات کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آرمی چیف نے تاجروں کو جی ایچ کیو بلایا اور کہا کہ زیادتی نہیں ہوگی، اس کے باوجود نیب نے تاجروں کے ساتھ زیادتی کی۔
سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ میں ہیومن رائٹس انٹرنیشنل کے ہر فورم پر نیب کو لے کر جاؤں گا، مجھ پر نیب والے 10 کیس کریں، میں کورٹ میں ان کے خلاف لڑوں گا، میرے پاس تو تمام ریسورس ہیں لیکن عام آدمی نیب سے کیسے لڑے گا۔
ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ میں کمیٹی میں لسٹ دوں گا جن کو نیب نے پلی بارگین کا کہا ہے اور لوگوں کو تنگ کیا ہے، جو میری انٹیروگیشن کی گئی میں چیئرمین نیب سے کہتا ہوں کہ اس کی آڈیو ریلیز کریں۔
انہوں نے کہا کہ مجھ پر الزام لگایا جارہا ہے کہ فوج نے میرے اکاؤنٹ میں منگلا کور کی زمین کی ٹرانزیکشن کی، میں جاننا چاہتا ہوں کہ نیب والے کون سے کرنلوں کے نام لیتے ہیں جو ان کی پشت پناہی کر رہے ہیں، یہ کون لوگ ہیں، یہ فوج کو بدنام کر رہے ہیں۔
ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا کہنا ہے کہ میری آرمی چیف سے اپیل ہے کہ جو ادارے کو بدنام کر رہا، انہیں سپورٹ نہ کیا جائے، راولپنڈی نیب آرمی کا نام لے کر انہیں بدنام کر رہا ہے، پورے پاکستان کے کیسز راولپنڈی نیب سے ہی کیوں ہوتے ہیں؟
سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے بھی تاجروں کو یقین دہانی کروائی کہ کسی بھی قسم کی زیادتی نہیں ہوگی، میرے پاس وہ تمام لوگ آئے جن کے ساتھ نیب نے زیادتی کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پلی بارگین کے نام پر لوگوں سے زبردستی پیسے لیے گئے، لوگوں نے پلی بارگین کے نام پرنیب کو اس لیے پیسے دیئے تاکہ ان کی عزت بچی رہے۔
ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ نیب چیئرمین اسلام آباد چیمبر گئے اور انہوں نے کہا کہ تاجروں کے ساتھ زیادتی نہیں ہوگی، ممبر قومی اسمبلی اور سینیٹرز تمام نیب کے ہاتھوں مشکلات کا شکار ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ بند کمروں میں نیب انویسٹی گیشن کرکے لوگوں کو ذلیل کیا جاتا ہے، اب میں اس معاملے کو سینیٹ کے فلور پر لاکر بحث کروں گا۔
سلیم مانڈوی والا کا کہنا ہے کہ نیب نے مجھ پر الزام لگایا کہ میں نے بےنامی ٹرانزیکشن کی، میں اسے دنیا کے سامنے لاؤں گا۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے بھی نیب کے بارے میں کہا کہ یہ بلیک میلنگ کرتی ہے، ہیومن رائٹس کمیٹی میں بھی نیب کے خلاف کیس اٹھایا گیا ہے، نیب جیسے ادارے جو انسانی حقوق کے خلاف ورزی کر رہے ان کے خلاف کیوں آواز نہیں اٹھائی جاتی۔
سلیم مانڈوی والا نے اپنی پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ جب میں آواز اٹھاتا ہوں تو نوٹس مل جاتا ہے، لوگ پاکستان چھوڑ کرچلے گئے کہ انہیں بھروسہ نہیں جس پر میں نے وزیرِ اعظم عمران خان کو خط لکھا، اگر یہ چیز بند نہیں ہوگی تو پاکستان کی معیشت منفی ہوتی جائے گی۔
اُن کا کہنا تھا کہ انجینئر منگی کہتے ہیں کہ میں بزنس نہیں کرتا، میں 4 نسلوں سے بزنس ہی کر رہا ہوں، میں انجینئر منگی سے پوچھتا ہوں کہ آخر آپ کا کیا کام ہے میرے بزنس سے۔
ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ انجینئر منگی کو بلاکر پوچھنا چاہیئے کہ ان کی تقرری کس بنیاد پر ہوئی ہے، پہلے میں صرف خط لکھتا تھا لیکن اب میں ہر چیز میڈیا پر لے کر آؤں گا۔
سلیم مانڈوی والا نے مزید کہا کہ ہم سینیٹ میں ڈیمانڈ کریں گے کہ تمام نیب کے آفیسر اپنے اثاثے ڈکلیئر کریں، ہم لوگوں کو کمیٹی میں بلاکر پوچھیں گے کہ آپ نے کیوں پلی بارگین کی، جو آدمی بولتا ہے اس کے خلاف نوٹس آ جاتا ہے کہ آپ کو نہیں چھوڑیں گے۔
انہوں نے اپنی پریس کانفرنس کے دوران وزیرِ اعظم عمران خان اور آرمی چیف سے گزارش کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو بچائیں ورنہ نیب اسے تباہ کردے گا، لوگوں سے پلی بارگین کی زیادتی کسی خاتون سے زیادتی کرنے سے زیادہ بڑی زیادتی ہے۔
سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ میں یقین دلادوں کہ نیب کے ہر آفیسر کے اثاثے میں عوام کے سامنے لاؤں گا۔