کراچی(ٹی وی رپورٹ)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن اپنے نام کے ساتھ مولانا لکھنا چھوڑ دیں، مذہب کے پیچھا چھپا شخص امن و آشتی کا ماحول پیدا کرنے کی بجائے ریاست کیخلاف ڈنڈے سے جواب دینے کی بات کررہا ہے، قانون پر عملدرآمد کرانا حکومت کی قانونی اور اخلاقی ذمہ داری بنتی ہے، جماعت اسلامی کے جلسے اتنے چھوٹے ہوتے ہیں وہاں ہم کہتے ہیں اپنے کارکن بھیج دیں۔
ن لیگ پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ نے کہا کہ حکومت کو جو کرنا ہے کرے پی ڈی ایم کی تحریک نہیں رکے گی،آئین ہمیں پرامن احتجاج اور جلسوں کی اجازت دیتا ہے، حکومت کا ہمیں روکنا ہی ہماری کامیابی کی دلیل ہے، کارکنوں سے زیادتی کی تو ڈنڈے کا جواب ڈنڈے سے دیں گے۔
وہ جیو نیوز کے پروگرام ”نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ“ میں میزبان شہزاد اقبال سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں سینئر تجزیہ کار سہیل وڑائچ بھی شریک تھے جبکہ او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل اجلاس میں موجود وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی ٹیلیفونک گفتگو کی گئی۔
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے مزید کہا کہ مولانا فضل الرحمن نے جو مذہبی لبادہ اوڑھا ہوا ہے آج اس کی خود ہی نفی کردی، عام حالات میں حکومت کا جلسے کو روکنا ناجائز ہوتا لیکن اس وقت عام حالات نہیں ہیں۔
قانون پر عملدرآمد کرانا حکومت کی قانونی اور اخلاقی ذمہ داری بنتی ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ نے ان حالات میں جلسوں کو غیرقانونی اور مجرمانہ قرار دیا ہے، پی ڈی ایم لوگوں کی جان و مال خطرے میں ڈالنے پر بضد ہے تو حکومت کو اپنا کام کرنا ہے۔
شبلی فراز کا کہنا تھا کہ رانا ثناء اللہ بتائیں ماڈل ٹاؤن میں لوگوں پر ظلم کیوں کیا گیا، حکومت تصاد م کے ڈر سے قانون پر عملدرآمد سے پیچھے نہیں ہٹ سکتی، ہمیں اپوزیشن سے مسئلہ نہیں غریب عوام کی جان و مال کی حفاظت کررہے ہیں۔
ہم نہیں چاہتے کہ چوروں کا ٹولہ ڈکٹیٹ کرے، جماعت اسلامی اپوزیشن جماعت ہے جو ہم پر بہت تنقید کرتی ہے، موجودہ حالات میں چاہے پی ٹی آئی جلسہ کرے وہ غلط ہے،کورونا پر وزیراعظم عمران خان کی پالیسی کو پوری دنیا نے سراہا ہے۔
ن لیگ پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پی ڈی ایم نے حکومت سے اجازت لے کر تحریک شروع نہیں کی، پی ڈی ایم کی تحریک اس ناجائز کٹھ پتلی حکومت کے خلاف ہے، اس نام نہاد حکومتی ٹولہ کو غیرآئینی و غیرقانونی طور پر ملک پر مسلط کیا گیا ہے، حکومت کو پرامن احتجاج یا اجتماع سے روکنے کا حق نہیں ہے۔