وزیراعظم عمران خان نے وزارتِ داخلہ میں ایڈیشنل سیکریٹری کی سرپرستی میں بارڈر مینجمنٹ سسٹم کے لیے ایک خصوصی ڈویژن بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت آزاد لیکن محفوظ بارڈرز پر یقین رکھتی ہے۔
وزیراعظم عمران خان کی زیرِصدارت موجودہ بارڈر مینجمنٹ سسٹم کو مزید فعال اور بہتر بنانے کے حوالے سے اعلیٰ سطح اجلاس ہوا۔
وفاقی وزراء غلام سرور خان، شبلی فراز، بریگیڈیئر (ر) اعجاز احمد شاہ، سید علی حیدر زیدی اور معاون خصوصی معید یوسف سمیت عسکری و سویلین حکام نے شرکت کی۔
اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ 10 مختلف وفاقی وزارتیں اور صوبائی حکومتیں بارڈر مینجمنٹ سے وابسطہ ہیں تاہم وفاقی سطح پر بارڈر کے معاملات کو دیکھنے کے لیے کوئی مرکزی ادارہ موجود نہیں۔
اجلاس کو بریفنگ دی گئی کہ پاکستان میں زمینی، ہوائی اور بحری راستوں سے داخل ہونے والے افراد کی تفصیلات ایک جگہ اکٹھا کرنے کی اشد ضرورت ہے۔
اجلاس کو مختلف بارڈر کراسنگ پر نصب نظام اور بارڈر فینسنگ پر ہونے والے کام کی پیشرفت سے بھی آگاہ کیا گیا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ غیرقانونی راستوں کی بندش اور اسمگلنگ کی روک تھام سے ملکی معیشت کو ایک سال کے دورانیے میں اربوں روپے کا فائدہ ہوا ہے۔
وزیر اعظم نے تمام متعلقہ اداروں کو بروقت انفارمیشن اور ڈیٹا شیئرنگ کی ہدایت دی۔
انھوں وزارتِ داخلہ میں ایڈیشنل سیکریٹری کی سرپرستی میں بارڈر مینجمنٹ سسٹم کے لیے ایک خصوصی ڈویژن بنانے کی بھی ہدایت دی ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بارڈرز کو محفوظ بنانے کے ساتھ ساتھ تجارتی سرگرمیوں باالخصوص پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارت کے فروغ کے لیے عملی اقدامات اٹھائے جائیں۔