• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کوویڈ، ماہرین کو وبا کے باعث کینسر کی جدید تحقیق میں تاخیر کے خدشات

لندن (پی اے) سائنس دانوں نے اس خدشہ کا اظہار کیا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا کے نتیجے میں کینسر کی جدید تحقیق میں تقریباً 18 ماہ کی تاخیر ہو سکتی ہے۔ انسٹی ٹیوٹ آف کینسر ریسرچ (آئی سی آر) پر 200 سے زائد سائنس دانوں سے کئے گئے سروے میں یہ رائے سامنے آئی کہ کئی عناصر بشمول پہلے لاک ڈائون اور محدود گنجائش کے باعث ریسرچ میں چھ ماہ کی تاخیر ہو سکتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دوسرے مسائل مثلاً چیرٹی فنڈنگ اور ریسرچ کی سمت کوویڈ کی جانب مڑ جانے کا مطلب یہ ہے کہ کینسر ریسرچ میں اوسطاً 17 ماہ کی تاخیر ہو سکتی ہے۔ ماہرین نے مزید فنڈنگ کا مطالبہ کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ کینسر کی جدید تحقیق پرطویل عرصہ کے لئے تباہ کن اثرات سے اس صورت میں بچا جا سکتا ہے جب حکومت سپورٹ کرے یا چیرٹی عطیات ملیں۔انہوں نے اس بات پر بھی تشویش کا اظہار کیا کہ وبا کے اثرات کینسر کے مزید پھیلنے کا سبب بنتے ہیں۔ این ایچ ایس کے سابق کینسر ڈائریکٹر پروفیسر سر مائیک رچرڈز نے کہا ہے کہ اگر صورت حال سے نمٹنے کے لئے اقدامات نہ کئے گئے تو انگلینڈ میں بیماری سے بچ جانے والوں کی شرح عشروں کی سطح سے نیچے چلی جائے گی۔ انگلینڈ میں سابقہ سال کے مقابلے میں اپریل میں کینسر کے مشتبہ مریضوں کی تعداد میں 60 فیصد سے کچھ کمی دیکھی گئی۔آئی سی آر نے اپنی تحقیق کا جائزہ لینے کے لئے اپنے 239 تحقیقی ماہرین سے سروے کیا تھا۔ جن ماہرین نے سروے میں حصہ لیا انہوں نے بتایا کہ پہلے لاک ڈائون کے نتیجے میں ان کے تحقیقی کاموں میں 10 ہفتوں کی تاخیر ہوئی جس کی بڑی وجہ لیباریٹریز تک رسائی نہ ہونا تھی۔سروے میں حصہ لینے والے تحقیقی ماہرین نے لاک ڈائون سے قبل لیباریٹریز میں اوسطاً اپنا 53 فیصد کام کیا، لاک ڈائون کے دوران اس میں 5 فیصد کمی ہوئی جبکہ اب س کی شرح 34 فیصد ہے۔ آئی سی آر کے چیف ایگزیکٹیو پروفیسر پال ورک مین نے کہا کہ ہمارے تحقیقی ماہرین مریضوں کو فوائد بہم پہنچانے کے لئے تحقیق میں تیز رفتار پیش قدمی کے لئے پرجوش ہیں، اس حقیقت کی موجودگی میں یہ امر انتہائی فرسٹریشن کا باعث ہے کہ ان کا کام بہت زیادہ متاثر ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ ریسرچ کے نتائج انتہائی محتاط تھے مگر مزید کہا کہ ہمارا سروے عملہ، نئی ٹیکنالوجیز اور کمپیوٹنگ کی قوت میں اضافہ کیلئے سرمایہ کاری کی صورت میں ان اثرات کو کم کرنے کے لئے حل فراہم کرتا ہے۔ آئی سی آر کی لیباریٹریز انگلینڈ کے دوسرے لاک ڈائون کے دوران کھلی ہوئی ہیں جس میں وائرس کے پھیلائو کو روکنے میں مددکے لئے بھی اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ انسٹی ٹیوٹ کی ڈپٹی ڈائریکٹر کلینیکل ٹرائلز اور شماریات پروفیسر ایما ہال نے بتایا کہ مارچ میں شروع ہونے والے پہلے لاک ڈائون کے دوران این ایچ ایس پر نان۔ کوویڈ کلینیکل ریسرچ قطعی بند ہوگئی تھی۔
تازہ ترین