• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورونا وائرس، قومی اسمبلی اور سینیٹ کے کمیٹی نظام رک کر رہ گئے

اسلام آباد (طارق بٹ) قومی اسمبلی اور سینیٹ دونوں کے کمیٹی نظام تیزی سے پھیلتے ہوئے کووڈ 19و بائی مرض کے باعث رک کر رہ گئے ہیں۔ 24نومبر سے نا تو سینیٹ کی کسی بھی قائمہ کمیٹی کا کوئی اجلاس ہوا ہے اور نا ہی مستقبل قریب میں کوئی اجلاس طے ہے۔ حتیٰ کے دوسری طرف پارلیمنٹ کے ایوان بالا کا کمیٹی سسٹم ہر وقت بہت متحرک رہا ہے اور اس کے پارلیمانی پینلز بہت سارے معاملات پر بحث کرنے کیلئے جانے جاتے ہیں۔جیسا کہ کچھ ہفتہ پہلے ہی وبائی مرض کی دوسری لہر نے پاکستان پر دھاوا بولا ہے، سینیٹ سیکرٹریٹ نے اپنی تمام قائمہ کمیٹیوں کے اجلاس منسوخ کردیئے۔ یہاں تک کہ حکومت کے ذریعہ وضع کردہ معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (SOPs) کی پیروی اور عملدرآمد ایوان کی کمیٹیوں کے اجلاسوں کو آگے بڑھانے کیلئے سیکریٹریٹ کو آمادہ نہ کرسکا۔ جہاں تک قومی اسمبلی کا تعلق ہے تو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کے چار ذیلی پینلز 8 اور 9 دسمبر کو اپنے اجلاس منعقد کر رہے ہیں۔ پی اے سی کی تمام آٹھ ذیلی کمیٹیاں بھی کووڈ 19 کے دوران ہر وقت مصروف رہی ہیں۔ جسمانی رابطوں سے بچنے کے لئے ارکان کیلئے ورچوئل حاضری کی سہولت کا انتظام کیا گیا ہے۔اس کے علاوہ پارلیمانی کمیٹی برائے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کا اجلاس 9 ، 10 اور 11 دسمبر کو مظفر آباد میں ہوگا۔ اسی کے ساتھ کورونا وائرس کی وجہ سے جلد ہی قومی اسمبلی یا سینیٹ کے کسی ابتدائی اجلاس کا منصوبہ نہیں ہے۔قومی اسمبلی کے ورچوئل سیشنز کے انعقاد پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے لیکن اپوزیشن جماعتوں نے ان کی مخالفت کی ہے۔ گزشتہ وفاقی بجٹ پر پریزنٹیشن اور بحث کے وقت بھی اسی طرح کی تجویز پر بحث کی گئی تھی لیکن اس پر اتفاق رائے پیدا نہیں ہو سکا۔

تازہ ترین