• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈاکٹر ماہا قتل کیس، ناقص تفتیش پر عدالت کا پولیس پر اظہار برہمی

کراچی(اسٹاف رپورٹر) سندھ بائی کورٹ نے ڈاکٹر ماہا قتل کیس میں ملزمان جنید اور وقاص کی جانب سے درخواست ضمانت پر وکلا کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا، دوران سماعت عدالت نے ناقص تفتیش پر پولیس اور ڈاکٹر عرفان قریشی کا نام بھی ڈسچارج کرنے اور اسے دوسری عدالت چیلنج نہ کرنے پر بھی برہمی کا اظہار کیا،عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ ڈاکٹر عرفان قریشی کو کیوں ڈسچارج کیا گیا؟ کیوں اس کو کیس سے الگ کیا گیا صرف ڈاکٹر عرفان قریشی کو ہی کیس میں کیوں ریلیف دیا جارہا ہے؟ ایف آئی آر میں ڈاکٹر عرفان قریشی بھی دیگر ملزمان میں شامل ہے تو اسے کیسے آزاد چھوڑ دیا ہے؟۔ تفتیشی افسر نے بتایا کہ ڈاکٹر عرفان کے خلاف کوئی شواہد نہیں ملے واقعے کے دوران بارش کا موسم تھا تو سی سی ٹی وی فوٹیج بھی نہیں ملی۔ عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ یہ تو پولیس کی تفتیش پر سوالیہ نشان ہے بارش کا موسم تھا تو پولیس تفتیش نہیں کرے گی، وکیل صفائی نے موقف اختیار کیا کہ آج 113 دن بعد جہاں ڈاکٹر عرفان کو ہونا چاہیے تھا وہاں ہم کھڑے ہیں۔ عدالت نے استفسار کیا کہ اگر آپ کے پاس ڈاکٹر عرفان کے خلاف شواہد نہیں تو جنید اور وقاص کے خلاف کیا شواہد ہوں گے؟ ۔ تفتیشی افسر نے بتایا کہ 17 لوگوں کے 161 کے تحت بیان کیے گئے، عدالت نے تفتیشی افسر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ادھر ادھر کی باتیں مت کرو تفتیشی افسر تم ہو کوئی اور نہیں آپ تو ماہا کی فیملی اور ملزمان سب کو لٹکا کر بیٹھے ہوئے ہو، ہمیں تو شک ہے کہ آپ نے ڈی این ای سیمپل بھی ٹیسٹنگ کے لئے نہیں بھیجے ہونگے، عدالت نے تفتیشی افسر سے رسیونگ سلپ طلب کر لی۔

تازہ ترین