راولپنڈی ( اپنے رپورٹر سے) راولپنڈی شہر میں زیر زمین پانی کی سطح بلند کرنے کیلئے نالہ لئی پر چیک ڈیم بنانے کی تجویز پر کا شروع کردیا گیا ہے۔اس سے نالہ لئی میں ہونے والی طغیانی پر بھی قابو پانے میں مدد ملے گی۔ حکام کو چیک ڈیم کی تجویز کو لئی ایکسپریس وے منصوبہ کا حصہ بنانے کے لئے تمام ضروری اقدامات کا جلد جائزہ لینے کی ہدایت کی گئی ہے۔کمشنر کیپٹن (ر)محمد محمود نے ایکسپریس وے منصوبہ کا جائزہ لینے کے لئے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ لئی ایکسپریس وے کے منصوبہ میں زیر زمین پانی کی سطح میں اضافہ کرنے کے لئے نالہ لئی پر چیک ڈیم ٹیکنالوجی کی طرز کی تجویز پر کام ہو رہا ہے جس کی مدد سے پانی کے بہائو کی رفتار کم کرکے یا روک کر راولپنڈی شہر کے گرتے ہوئے واٹر ٹیبل میں اضافہ کیا جا سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ ماہرین کی نگرانی میں اس تجویز کے تمام پہلوں کو مدنظر رکھا جا رہا ہے اور خصوصی طور پر نالہ لئی پر اربن فلڈنگ کے مسائل سے نبرد آزما ہونا ضروری ہے کیونکہ پانی کے قدرتی بہا میں سست رفتاری یا رکاوٹ کی وجہ سے اربن فلڈنگ کو کنٹرول کرنا بڑا چیلنج ہو سکتا ہے۔کمشنر راولپنڈی نے کہا کہ راولپنڈی شہر میں زیر زمین پانی کی گرتی ہوئی صورتحال تشویشناک ہے اور اس حوالے سے منصوبہ بندی کی شدید ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہری آبادی میں اضافہ کی وجہ سے بارشیں بھی واٹر ٹیبل کو برقرار نہیں رکھ سکتیں اور اس صورتحال سے نمٹنے کے لئے چیک ڈیم طرز کی ٹیکنالوجی مددگار ہو سکتی ہے مگر اس حوالے سے کوئی منصوبہ بندی کرنے سے پہلے تمام پہلوں پر تفصیلی غور اور ماہرین کی مشاورت ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ زیر زمین پانی کی سطح میں بہتری لانے کے لئے اگر نالہ لئی کے پانی بہا کو سست کیا جائے یا اس میں رکاوٹ پیدا کی جائے تو اس سے گنجان شہری علاقوں میں پانی کی بدبو پھیلنے کے مسائل بھی ہو سکتے ہیں مگر اس سے بھی ٹیکنالوجی کی مدد سے نمٹا جا سکتا ہے۔ کمشنر راولپنڈی کیپٹن (ر) محمد محمود نے کہا کہ تجویز پر فیصلہ اس کی لاگت کو مدنظر رکھ کر ہی کیا جائیگا اور اس حوالے سے بھی کام کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلڈنگ چینل لئی ایکسپریس کے منصوبہ کا حصہ ہے اور چیک ڈیم ٹیکنالوجی سے اس کی افادیت میں اضافہ ہو سکتا ہے۔