ایرانی پارلیمان کے اسپیکر کے مشیر، ایرانی دفتر خارجہ کے سابق سینیئر اہلکار حسین امیر عبداللھیان نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران کے اہم ترین جوہری سائنسدان فخری زادہ کے قتل میں ملوث بعض افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس میں بتایا جارہا ہے کہ ایک ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے حسین امیر عبداللھیان نے کہا کہ فخری زادہ کے قتل میں ملوث افراد کی نشان دہی کرلی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ قتل میں ملوث بعض افراد گرفتار بھی ہوگئے ہیں۔ واقعے میں ملوث قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکیں گے۔
خیال رہے کہ جوہری سائنسدان محسن فخری زادہ کو تہران کے قریب میں گولیوں کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ حملے کے بعد انہیں اسپتال لے جایا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب لاتے ہوئے دم توڑ گئے تھے۔
محسن فخری زادہ کے قتل کے بعد ایران کے صدر حسن روحانی نے اسرائیل کو اس کارروائی کے لیے موردِ الزام ٹھہرایا تھا۔