لاہور(آصف محمود ) پنجاب حکومت نےپی ڈی ایم اے کی قیادت کو خبردار کیاہے کہ نیشنل کائونٹرٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا) نےلاہور میں دہشت گردی کے حوالے سے7تھریٹ الرٹس جاری کئے ہیں جن میں سے 9اور10دسمبر کو ملنے والے الرٹس میں 13دسمبر کو مینار پاکستان کو ٹارگٹ بنائے جانے کا انتباہ کیا ہے۔
’’جنگ‘‘ کو حاصل دستاویزات کے مطابق ڈپٹی کمشنر لاہور کی طرف سے لیگی سینیٹر رانا مقبول احمد، رکن پنجاب اسمبلی سمیع اللہ خان اور اور امتیاز الٰہی ایڈووکیٹ کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ سپیشل برانچ پنجاب نے بھی دہشت گرد تنظیموں کی طرف سےلاہور کے عوامی مقامات پر دہشت گردی کے منصوبوں کی نشاندہی کی ہے ۔
ڈپٹی کمشنر کی طرف سے کہا گیا کہ ایس پی سکیورٹی(سپیشل برانچ) کی طرف سے نائب صدر مسلم لیگ(ن) مریم نواز، اراکین قومی اسمبلی خواجہ سعد رفیق، سردار ایاز صادق، چیئرمین پی پی پی بلال بھٹو زرداری، سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمٰن اور رانا ثناءاللہ کوممکنہ دہشتگردی کے خطرے کے پیش نظر تھریٹ الرٹ جاری کر دیئے گئے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر لاہور نے کہا ہے کہ پنجاب میں کورونا سے متاثرہ افراد کی شرح 3.45فیصد سے بڑھ کر 7.89فیصد ہوگئی ہے جو روزانہ بڑھ رہی ہے ۔ ان حالات میں بڑے عوامی اجتماعات کورونا کو بڑے پیمانے تک پھیلانے کا باعث بن سکتے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ کورونا وباء کے پھیلائو اور تھریٹ الرٹس کے پیش نظر صوبائی انٹیلی جنس کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ پنجاب سول ایڈمنسٹریشن ایکٹ 2017کے سیکشن 16کے تحت کسی عوامی اجتماع کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔
کسی عوامی اجتماع کے باعث کوئی اندوہناک واقعہ پیش آنے کی صورت میں ذمہ داری جلسہ منتظمین پر ہوگی جس پر ان کیخلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائیگی۔