• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گوادر میں باڑ بلوچستان کو تقسیم کرنیکی سازش ہے،بلوچستان بار کونسل

کوئٹہ( اسٹاف رپورٹر)بلوچستان بار کونسل کے رہنمائوں نے گوادر میں باڑ لگانے کے فیصلے کومسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی اورصوبائی حکومت کےاس اقدام سے بلوچستان میں موجود احساس محرومی میں مزید اضافہ ہوگا، بلوچستان بارنے حکومتی عوام دشمن اقدام کیخلاف بھر پور اندازاحتجاج کا فیصلہ کیا ہے ۔ یہ بات بلوچستان بارکونسل کے وائس چیئرمین منیر احمد خان کاکڑ ، چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی محمد سلیم لاشاری ایڈووکیٹ ، راحب بلیدی ایڈووکیٹ ، قاسم علی گاجے زئی ایڈووکیٹ ، ایوب ترین ایڈووکیٹ ، کوئٹہ بار ایسوسی ایشن کے صدر اقبال کاسی ایڈووکیٹ اور جنرل سیکرٹری علی حسن بگٹی نے ہفتہ کو مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ۔انہوںنے کہا کہ موجودہ حکومت نے گوادر میں باڑ لگا کر گوادر شہر کو تقسیم کرکے بلوچستان سے الگ کرنے کی سازش کا آغاز کیا ہے جو بلوچستان کی ساحلی پٹی کو وفاق میں شامل کرنے کی کوشش کا تسلسل ہے جس کی بلوچستان بار کونسل بھر پور انداز میں مذمت کرتے ہوئے اسے مستردکرتی ہے ، گوادر شہر کے درمیان باڑ لگانے سے لوگوں کے آپس میں روابط ، بچوں کے تعلیمی اداروں میں جانے ، ایک گاؤں کا دوسرے گاؤں سے صدیوں کے رشتے متاثر ہورہے ہیں ، ساتھ ہی یونیورسٹی اور کالج تک بچوں کی رسائی بھی ناممکن ہورہی ہے جن بچوں کو یونیورسٹی اور کالج تک پہنچنے کے لئے ایک سے دو کلومیٹر ک فاصلہ طے کرنا پڑتا تھا اب یہ فاصلہ 40 سے 50 کلومیٹر ہوگا باڑ لگانے سے چٹی تاکتو بازار دو حصوں میں تقسیم ہوجائے گا ۔ بلوچستان بار کونسل گوادر شہر کو تقسیم کرنے کے حکومتی جواز کو مسترد کرتی ہے کیونکہ گوادر شہر کے اندر پہلے سے ہی عوام کی سیکورٹی گیٹ سے ہی انٹری ہورہی ہے تو پھر باڑ لگانے کی ضرورت کیوں پیش آرہی ہے گوادر پاکستان کا پرامن شہر ہے فقط سیکورٹی اور امن و امان کی بنیاد پر شہر کو ہر طرف سے سیل کرنے سے لوگوں کے آزادنہ رابطوں کے حقوق متاثر ہورہے ہیں جبکہ پاکستان کا آئین ہر شہری کو آزادنہ نقل حمل کی چھوٹ دیتا ہے اورحکومت کے حالیہ اقدام سے بنیادی حقوق نظر انداز ہورہے ہیں۔
تازہ ترین