بھارت میں میں ایک عورت کو اپنے بیٹے کا سر کچل کر قتل کرنے اور جسم کو مصالے ڈال کر پکانے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق مغربی بنگال میں دلخراش واقعہ رونما ہوا، جب ایک عورت کو اپنے بیٹے کے سر کو سل بٹے سے پیسنے اور اس کے جسم کو مصالحے ڈال کر بھوننے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔
خاتون کی شناخت گیتا ماہن ساریا کے نام سے ہوئی ہے ،جس نے اپنے 25 سالہ بیٹے ارجن کو ہلاک کردیا اور اس کے جسم کو مصالوں اور گھی سے جلایا جبکہ اس کا ڈھانچہ اپنے مکان کے ٹیرس پر پھینک دیا ۔
بھارتی میڈیا کے مطابق پولیس اہلکاروں نے قتل کی تفصیلات اُس وقت ڈھونڈ نکالیں، جب گیتا کے شوہر انیل ماہن ساریا کی گمشدگی کی شکایت پر تحقیقات میں پیشرفت ہوئی۔
اپنی شکایت میں انیل ماہن ساریا نے کہا کہ وہ کچھ وقت سے اپنے بیٹے ارجن سے رابطے کی کوشش کر رہا ہے جو ممکن نہیں ہو پارہا ہے۔
گزشتہ جمعرات کو پولیس نے سالٹ لیک میں واقع 2 منزلہ مکان سے ارجن کا ڈھانچہ دریافت کرلیا، اس دوران انہیں عبادت کے کمرے میں خون میں لتھڑا ہوا پتھر، ایک بڑی کڑاہی اور جلائے جانے کے نشانات بھی ملے۔
اس موقع پر گیتا اور اس کے 22 سالہ بیٹے وی دور کو بھی حراست میں لیا گیا، دوران تفتیش گیتا نے اعتراف کیا کہ اس نے ارجن کی لاش کڑاہی میں رکھی، اُسے مصالہ اور گھی ڈال کر پکایا تو اُس کے گوشت سے مہک آئی، تاہم اُس نے اپنے بیٹے کو قتل کرنے کا الزام ماننے سے انکار کردیا۔
انیل کے والد نے بھارتی میڈیا کو بتایا کہ جب وہ ارجن سے رابطہ نہ کرسکے تو انہیں شبہ ہوا کہ وہ گیتا کی ’تانترک پوجا‘ میں قربان ہوچکا ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ جب گیتا نے تنتر منتر کی مشق شروع کی تھی تب سے ہمارے تعلقات تلخی آگئی تھی اور میں نے 2019ء میں گھر چھوڑ دیا تھا ۔
انیل ماہن ساریا نے یہ بھی کہاک میرا بڑا بیٹا ارجن اعصابی عوارض سمیت متعدد بیماریوں میں مبتلا تھا ،مجھے شک ہے کہ اس پر کچھ تنتر منتر کی مشق کی گئی ہوئی اور اس کو قربان کیا گیا ہوگا۔
پولیس نے معاملے کا مقدمہ قتل ، اغوا، مجرمانہ سازش سمیت دیگر کئی دفعات کے تحت درج کرلیا ہے ۔